سابق کلکٹر نصراللہ خان وزیر کی گرفتاری کی مذمت

قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں کی جانب سےپاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی نصیراللہ وزیر کے والد اور سابق کسٹم کلکٹرنصراللہ وزیرکی گرفتاری کی مذمت کی گئی ہے۔

نصیر اللہ وزیر کے مطابق گزشتہ رات میرے والد کو کے پی پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ یہ صرف اور صرف ہماری وجہ سے ہے،عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کا پختہ عزم رکھتے ہیں، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے عزم کو کمزور کر سکتے ہیں وہ جان لیں کہ جو بھی ہو جائےہم عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔

نصراللہ وزیرکی گرفتاری پر سینئر صحافی فاروق محسود نے اپنا درعمل دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی مشر و سابق کسٹم آفیسر نصراللہ خان وزیر کی گرفتاری ایک انتہائی غلط اقدام ہے، حکومت نے اگر نصراللہ خان کے بیٹے سابق ایم پی اے پی ٹی آئی نصیراللہ کو گرفتار کرنا ہے تو کریں لیکن بزرگ باپ کو گرفتار کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ ایسے اقدام حکومت اور ریاست دونوں کے خلاف عوامی نفرت پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کےلئے سرگرم اور پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنما عالمزیب محسود کا کہنا ہے کہ سابق MPA PTI نصیراللہ وزیر کے گھر پر چھاپہ اور انکے بزورگ والد نصراللہ خان وزیر کی گرفتاری کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ ملک میں سیاست پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، سیاسی کارکنوں کے خاندان کو ٹارچر کرنا انتہایی غیر انسانی اور غیر آئینی عمل ہے۔

یشنل ڈیموکرٹیک موومنٹ کے رہنما طارق وزیر نے کہا ہے کہ سابق ایم پی اے نصیر اللہ وزیرکے والد سابق کسٹم کلکٹر حاجی نصراللہ وزیر کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا.بلکہ 1989سے اس کا تعلق پی پی پی سے رہا ہے اور اس کے صحت بھی ٹھیک نہیں ہے. حکومت کو چاہیے کہ جلد از جلد حاجی صاحب کو رہا کیا جائے.

جہاں دوسری سیاسی جماعتوں کے رہنما،صحافی اور سماجی کارکنان نصر اللہ وزیرکی گرفتاری کی مذمت کررہے ہیں وہیں پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن عامر خان سالار وزیر نے نصراللہ وزیر کی گرفتاری ان کی ذاتی وجوہات بتائی ہیں۔ٹویٹر پر جاری بیان میں عامر خان سالار کا کہنا ہے کہ حاجی نصراللہ وزیر کے حوالے سے جو بیان دیا وہ میں واپس لے رہا ہوں کیونکہ نصراللہ کو اپنے ذاتی گھریلو مسائل کی وجہ سے گرفتار کیا ہے نصراللہ کو پی ٹی آئی کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا اسلئے میں اپنا مذمتی بیان واپس لے رہا ہوں۔

واضح رہے کہ سابق کلکٹر نصر اللہ خان وزیر کو گذشتہ روز پشاور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔