ضم اضلاع کے تجارتی مراکز کو شمسی توانائی سے سستی بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ آخری مراحل میں

اسلام گل آفریدی

جاوید ضلع خیبر کے مشہور تجارتی مرکز باڑہ میں چپل اورجوتے بھیجنے کا کاروبار کررہاہے ۔ اُن کے بہتر کمائی کے لئے دوکان میں ہر وقت تیز روشنی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ گاہگ آسانی کے ساتھ متوجہ ہوں، اس وجہ سے اُنہوں نے رواں سال مئی میں بجلی کنکشن حاصل کرلیا ہے ۔

اُنہوں نے کہاکہ اس سے پہلے دو سال تک تین سومیٹر دور ایک ٹرانسفرسے بجلی لگائی تھی اور مالک کو ماہانہ سور وپے دیتے تھے لیکن ٹیسکوحکام نے اس کو غیر قانونی قرار دیگر بند کردیا جبکہ اُس کے بعد کچھ عرصہ سلولر پینل سے کام چلارہاتھا لیکن سردی ، بادل اور عید کے دنوں میں رات کو بہت مسئلہ ہوتاتھا ۔ پچھلے مہینے کا اُنہوں نے چار ہزار روپے بل ادا کردیا جن کو اُنہوں نے بمشکل پورا کیا ۔

خیبر پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) نے قبائلی اضلاع میں دہشت گردی سے متاثرتجارتی سرگرمیوں کو فروع دینے کے لئے شمسی توانائی سے پیدا ہونی والی سستی بجلی فراہمی کے لئے ایک منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔

منصوبے کے حوالے سے پیڈو میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر الیکٹریکل نعمان ڈار نے بتایاکہ پیڈو صوبے میں پانی اور سورج سے سستی توانائی کے پیدا وار پر کام کررہاہے ۔ اُن کے بقول ادارے کے طرف سے ضم اضلاع کے سالانہ ترقیاتی فنڈ سے 2019 میں سات ضم اضلاع باجوڑ ، مہمند ، خیبر ، اورکزئی ، کرم ، شمالی و جنوبی وزیر ستان اور سابق ایف آرز پشاور اور ٹانک کے علاقو ں میں نوتجارتی مراکز کے لئے سستی بجلی کے فراہمی کے لئے سولر منی گریڈ بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

اُنہوں نے بتایاکہ ایک گریڈکے لئے چالیس ملین یعنی چار کروڑ روپے مختص کردئیے ۔ ایک منی گریڈ سے 175کلوواٹ بجلی پیدا ہوگی جبکہ 130سے زائد دوکانوں کو سستی بجلی فراہم کی جائیگی ۔

ضلع باجوڑ کے بڑے تجارتی مرکز خار کے قائم مقام صدر امیررحمان نے کہاکہ کچھ عرصہ قبل ضلعی انتظامیہ نے خار بازار کے منی سولر گریڈ کی تنصیب کے حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس طلب کیاتھا جس میں کہاگیا تھاکہ مذکورہ گریڈسے ڈیڑھ سو دوکانوں کو سستی بجلی فراہم کردی جائیگی ۔

اُنہوں نے کہ موجودہ وقت میں گریڈسے تاریں بچھانے کا عمل باقی ہے تاہم ساڑھے پانچ ہزار دوکانوں میں ڈیڑھ سو کو بجلی کی سہولت مہیا کرنا کافی نہیں ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ضلع بھر کے بڑے تجارتی مرکز خار میں ساڑھے پانچ ہزار، عنایت کلی میں پانچ ہزار ، نواگئی بازار میں ڈھائی ہزار اور صدیق آ بادپھاٹک بازار میں پندرہ سودوکانیں ہیں لیکن بدامنی کی لہر میں تمام معاشی سرگرمی بری طرح متاثر ہوئی جبکہ دوبارہ آباد کاری لوگوں نے انتہائی مشکل میں اپنے مد آپ کے تحت کرلی ۔

اُنہوں نے کہاکہ مذکورہ بازاروں میں چوبیس گھنٹے میں بمشکل ایک گھنٹہ بجلی دستیاب ہوتی ہے جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

ضم اضلاع کے ضلع خیبر تحصیل باڑہ کے معروف تجارتی مرکز باڑہ کے تاجر رہنماء علی محمد خان نے کہا کہ انجمن کے ساتھ آٹھ ہزار دوکانیں رجسٹرڈ ہیں جن میں ڈیڑ ھ سو تک دوکانوں کو بجلی کے کمرشل میٹر لگ چکے ہیں جبکہ باقی لوگ سولر پینل اور جنریٹر پر ہی اپنا کام چلا رہی ہیں ۔ اُنہوں نے علاقے میں سو لر منی گرڈ کے قیام سے لاعلمی کا اظہار کیا اور موقف اپنایا کہ اس حوالے سے ضلعی حکام نے کوئی مشاور ت تاجر برادری کے ساتھ نہیں کی ہیں ۔

پیڈو حکام کاکہناہے کہ منی گریڈ سے جب تجارتی مراکز کو بجلی کی سپلای شروع ہوگی تو اُس سے پہلے ضلعی حکام اور تاجر برادری کے ساتھ پورا لائحہ عمل طے کرنے کے لے اجلاس انعقاد کیاجایگا۔

قبائلی اضلاع میں گھریلو صارفین کو چوبیس گھنٹوں میں دو سے چار گھنٹے مفت بجلی فراہم کی جارہی ہے لیکن بعض علاقوں میں یہ دوارنیہ اس سے بھی کم ہے تاہم جہاں پر بلز کی ادائیگی ہوتی ہے وہاں پر بجلی کا دورانیہ بیس گھنٹے سے زیادہ ہے ۔

نیوز کلاؤڈ کو ٹرابیل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنی ( ٹیسکو) کے طرف سے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت مہیا کی گئی دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع باجوڑ، مہمند ، خیبر ، اورکزئی ، کرم ، شمالی و جنوبی وزیرستان سمیت سابق چھ ایف آرز کے علاقوں کو کمرشل ، انٹرسٹری اور گھریلوصارفین کے لئے 1245میگاواٹ بجلی درکار ہے تاہم گھریلویں صارفین کو 780میگاواٹ، انڈسٹری کو 137میگاواٹ اور کمرشل یا تجارتی مراکز کو 20میگاواٹ بجلی مہیا کی جارہی ہے ۔

کمپنی کے مطابق سابق قبائلی اضلاع میں 2004 میں تجارتی سرگرمیوں کے لئے بجلی استعمال کے لئے میٹر کی تنصیب کا عمل شروع ہوا تاہم اس حوالے سے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تاہم مئی 2018 میں انضمام کے بعد میٹریزیشن کے عمل میں تیزی آئی اور لوگ کو بھی اس بات کا احساس ہوا کہ چوبیس گھنٹے بجلی کی دستیابی کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ۔

کمپنی کے جانب سے تجارتی مراکز میں بغیر معاوضے کے میٹر اور تار مہیا کیا جاتا ہے جبکہ انڈسٹری کے لئے ملک کے باقی حصوں کی طرح تمام لوازمات پوری کی جارہی ہیں۔

امیررحمان کے بقول خار بازار کی ساڑھے پانچ ہزار دوکانوں میں صرف پچاس ٹیلرماسٹروں نے کمرشل بجلی کا کنکشن حاصل کیا ہے جبکہ خراب اقتصادی صورتحال کی وجہ سے تاجروں کو کمرشل بجلی کی کنکشن لینا ممکن نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ٹسیکوحکام کے طرف سے خار بازار کو کمرشل لائن لگانے کے لئے کھمبے لائے گئے تاہم تاجر برادری کے خدشات کے بناء پر اب تک اُن کے تنصیب کا عمل شروع نہیں کیاگیا۔ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہاکہ مقامی تاجر برادری چاہتے ہیں کہ حکومت پہلے سے فی یونٹ کی مناسب ریٹ طے کرلیں تو اُس کے بعد کنکشن حاصل کرلینگے ۔

ٹیسکوحکام نے بتایا کہ ملک میں کسی کو بھی بغیر میٹرکے بجلی مہیا نہیں کیاجاءیگا۔ اورباجوڑ میں تاجر برادری اور ضلعی حکام کے ساتھ تجارتی مرکز خار کو کمرشل بجلی مہیا کرنے کے لے نئی لائن کا کام مکمل کرنےکےلے بات چیت کا عمل جاری ہے اور آُمید ہے کہ جلد دوبارہ منصوبے پر کام شروع ہو جاءیگا

باڑ ہ بازار میں سیدمحمد الیکڑک سٹور چلا رہاہے ۔ وہ اُن لوگوں میں شامل ہے جنہوں نے ضم اضلاع میں تجارتی مرکز میں ٹیسکوسے باقاعدہ بجلی کا کنکشن حاصل کرلیا تھا لیکن پہلے مہینے میں 90 ہزار روپے بل آنے کے بعد اُنہوں نے ہمیشہ کے لئے بجلی کنکش ختم کردیا اور اب شمسی توانائی سے بیٹری چارج کرکے اپنی ضروریات پورا کررہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہاکہ تین میٹر کے فاصلے پر واقع ٹرانسفر سے کنکشن لیاتھا لیکن جگہ جگہ لوگوں نے چوری چپکے اُن سے کنکشن لی تھی جس سے میں نے بڑی مشکل سے بل کے پیسے پوری کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ ایک طرف بجلی کافی مہنگی ہوگئی اور دوسری طرف تقسیم کے لئے موثر کوئی نظام موجود نہ ( ہونے کی وجہ سے کنڈالگانے کا رحجان زیادہ ہے ۔

ٹیسکو حکام کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے کمرشل سطح پر بجلی چوری سب زیادہ ہورہی ہے۔ اُن کے بقول اس عمل کی کڑی نگرانی کے باجود بھی اس قسم کے واقعات سامنے آتے ہیں ۔

پیڈو کے جانب سے شمسی توانائی کے منی گرڈ کے منصوبے پر 2019 میں کام شروع کرنا تھا تاہم ضم اضلاع میں زمین کی باقاعدہ زمین ریکارڈ نہ ہونا اور کسی سرکاری منصوبے کے لئے زمین کے حصول یہ بڑا مسئلہ بن جانے کی وجہ سے منصوبے پر عملا2020 میں کام شروع ہوا سیوائے جنوبی وزیر ستان کے باقی تمام گرڈ کام تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے دسمبر2023تک باقاعدہ مذکورہ منصوبوں سے دوکانوں کو بجلی کی فراہمی شروع ہوجائے گی

جاوید کا کہناہے کہ باڑہ بازار میں لوگ بجلی کے زیادہ بل آنے کے خوف کی وجہ سے ٹیسکوسے بجلی کی کنکشن نہیں لینا چاہتے اور ہر ایک مارکیٹ میں اب کئی دوکاندار ایسے ہیں جوکہ سولر پینل اور جنریٹر پر کام چلا رہی ہے ۔

جون 2023 میں سابق قبائلی علاقے (فاٹا ) اور نیم قبائلی علاقے ( پاٹا) کے ٹیکس میں پانچ سال کے مدت پورا ہونے پر نگران حکومت نے مزید دوسال تک اس اقدام میں توسیع کردی تاہم ضم اضلا ع کے لئے ٹیرف براقر رہیگا ۔ ٹیسکوکے جانب سے ضم اضلاع میں تجارتی سرگرمیوں کے لئے جوبجلی مہیا کررہی اُس میں انضمام کے فیصلے کے مطابق پانچ سال تک ٹیکس میں چھوٹ دیاگیا جبکہ اب اُس میں حال ہی میں مزید اضافہ کردیا گیا ۔ ضم اضلاع کے بجلی کے بل میں جنرل سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس ، ایکسرہ ٹیکس اور فرادر ٹیکس ضم اضلاع کے بل میں شامل نہیں ہے ۔ کمپنی کے مطابق مذکورہ ٹیکس بل میں دوفعہ چار کی جاتی ہے ایک خالص بجلی کے بل اور دوسرا فیول پرائس ایڈجسمنٹ پر لگایاجاتاہے ۔

ٹیسکو کے مطابق کمرشل 85اور انڈسٹری سے 81فیصد سے ریوینوحاصل ہوتاہے جبکہ 19 فیصد ٹیکس کے مدد کم ادئیگی ہوتی ہے کیونکہ کارخانوں کے ملکان اور فیڈرل بورڈ آف ریوینوکے درمیان سپریم کورٹ اور لوئر کورٹ میں کیسز زیر سماعت ہے۔ کمپنی کے مطابق بجلی بل کے مد میں جو آدائیگی ہوتی ہے صوبے اور ملک کے باقی حصوں کے مقابلے بہت بہتر ہے۔جہاں سے ریکوری ہوتاہے وہاں پر چوبیس گھنٹے بجلی مہیا کیاجاتاہے جبکہ میٹر لگانے کا عمل جاری ہے۔انڈسٹری سے 25اور کمرشل 31فیصد کم بل کی ادئیگی ہوتی ہے۔ ٹیسکوں کو کمرشل اور اننڈ سٹری سے سال 2022-23میں 26814.42ملین جوکہ ماہانہ 1180ملین یعنی 1.18ارب روپے بنتی ہے۔