بنوں، دو روزہ انٹر نیشنل ڈیٹا سائنس اینڈ اے آئی کانفرنس اختتام پذپر

یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں،رفاء یونیورسٹی اسلام آباد ،برینز انسٹویٹ پشاور،گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان اور ملٹی میڈیا یونیورسٹی ملائشیاء کا مشترکہ دو روزہ انٹر نیشنل ڈیٹا سائنس اینڈ اے آئی کانفرنس اختتام پذپر ہوگیا.

اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر فیڈرل جوڈیشنل اکیڈمی عائشہ رسول محسود جبکہ اعزازی مہمان سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی فیڈرل بورڈ آف ریونیو احسان اللہ محسود تھے.

بنوں یونیورسٹی کے ڈین آف آئی ٹی چیف آرگنائرر پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب خان، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلطان محمود، ڈین رفاہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر زبیر،پروفیسر ڈاکٹر منصوررفاء یونیورسٹی،ڈائریکٹر آئی ٹی بنوں یونیورسٹی ڈاکٹر ناصرگل،اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عمرفاروق،ڈاکٹر خالد شاہ،پروفیسر ڈاکٹر خیراللہ سمیت دیگر فیکلٹی سٹاف اور مختلف ملکی وغیر ملکی یونیورسٹیوں کے مندوبین نے شرکت کی.

یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں میں ہونے والے دو روزہ کانفرنس کے دوران مختلف جامعات کے آئی ٹی اینڈ ڈیٹا سائنس کے شعبوں سے وابستہ ماہرین نے خصوصی طور پر سیشنز منعقد کئے جس میں 46کے قریب ریسرچ پیپرز پیش کئے گئے، آٹھ بین الاقوامی ماہرین نے ٹاک کی جبکہ طلباء وطالبات نے اپنے ریسرچ پراجیکٹس پاکستان اور دنیا بھر سے آئے ہوئے مایہ ناز پروفیسر ز کے ساتھ شیئر کی.

کانفرنس کے اختتامی سیشن سے عائشہ رسول محسود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی اضلاع جیسے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والی طلباء وطالبات کیلئے انٹر نیشنل کانفرنس ایک احسن اقدام ہے جس سے نہ صرف خطے کے طلبہ مستفید ہونگے بلکہ آنے والی نسلوں کو بھی اس سے روشناس کرانا ہے.

انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اپنے نئی نسل کو دنیا کے نت نئے ایجادات سے روشناس نہیں کرائینگے اُس وقت تک ہم اپنے حقیقی مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے .دنیا جدید میں ریسرچ پر بھرپورتوجہ دی جارہی ہے اس حوالے سے ملک کے اندر جامعات کو خصوصی طور پر نئے تحقیقی شعبوں پر اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی تاکہ ہم اپنے نئی آنے والی نسلوں کو دنیا کے ساتھ اعلیٰ تعلیمی مقابلے کیلئے برابر کرسکیں.

عائشہ رسول نے کہا کہ ریموٹ ایریا کے سٹوڈنٹس کو اسلام آباد،کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہروں میں روزگار اور انٹرشپ کے مواقع مشکل سے ملتے ہیں، میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں بنوں یونیورسٹی کے طلباء کیلئے دس انٹرشپ سالانہ کی بنیاد پر دینے کی بھرپور کوشش کرونگی تاکہ پسماندہ اضلاع کے طلباء وطالبات بھی ترقیافہ شہروں کے برابر ترقی سے مستفید ہوسکیں.

احسان اللہ محسود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کے بغیر دنیا کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے اگر طلباء وطالبات آئی ٹی کے شعبے پر توجہ دیں تو ہم دنیا میں کسی سے بھی پیچھے نہیں ہوسکتے.

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آئی کے ماہرین موجود ہے اس سے قریبی روابط قائم رکھنا اور اس شعبے میں طلباء وطالبات کی دلچسپی کامیاب کا باعث ہوگی.

ڈاکٹر اورنگزیب خان اور پروفیسر ڈاکٹر سلطان محمود نے انٹر نیشنل کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور مشترکہ طور پر ان ملک وغیر ملکی جامعات کے عنقریب مشترکہ کانفرنسز کے انعقاد کے عزم کا اظہار کیا اور کانفرنس کے مہمانوں میں روایتی چادریں تقسیم کئے.