بلوچستان، کسٹم حکام کی کارروائی، 39 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کی کھاد اور چینی ضبط کرلی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے محکمہ کسٹم نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں تین مختلف کارروائیوں کے دوران 39 کروڑ 20 لاکھ مالیت کی کھاد اور چینی ضبط کرلی ہے۔

ایف بی آر سے جاری بیان کے مطابق ضروری اشیا کی اسمگلنگ کے خلاف جاری آپریشن میں محکمہ کسٹم نے یوریا کھاد کی 41 ہزار 883 بوریاں برآمد کیں، جن کی مارکیٹ قیمت 16 کروڑ 7 لاکھ 53 ہزار روپے ہے جبکہ 44 ہزار 957 چینی کی بوریاں بھی برآمد کی گئیں جن کی مالیت 22 کروڑ 4 لاکھ 79 ہزار روپے ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کسٹمز انٹیلی جنس کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ بلوچستان کے مختلف مقامات پر بھاری مقدار میں یوریا کھاد اور چینی رکھی گئی ہے جس کو افغانستان اسمگل کی جائے گی۔

خیال رہے کہ یکم مئی کو کسٹمز انٹیلی جنس نے مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران خضدار میں ایک مقامی اسمگلر کے کارخانے پر چھاپہ مارا جہاں سے یوریا کھاد کے 26 ہزار 407 تھیلے اور 8 ہزار 209 چینی کے تھیلے برآمد کیے گئے۔

اسی ٹیم نے ضلع خضدار میں ایک اور مخصوص کمپاؤنڈ شفیع اللہ کرشنگ پلانٹ پر چھاپہ مارا جہاں کمپاؤنڈ سے یوریا کھاد کی 10 ہزار 630 بوریا اور چینی کی 3 ہزار 770 بوریاں برآمد کی گئیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تیسرا چھاپہ خضدار کی ایک مقامی مارکیٹ ارباب کمپلیکس پر مارا گیا اور 33 مختلف دکانوں سے چینی کی 22 ہزار 978 بوریاں اور یوریا کے 2,646 تھیلے برآمد ہوئے۔

ایف بی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں مقدمات میں احاطے کے مالکان ذخیرہ اندوزی، غیر قانونی ٹرانسپورٹ اور ضروری اشیاء کی اسمگلنگ کے خلاف محکمہ زراعت اور کوآپریٹوز بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز کے مطابق ذخیرہ اندوز سامان کی قانونی حیثیت کو ظاہر کرنے کے لیے دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے۔

اس سے قبل بلوچستان کسٹمز انٹیلی جنس نے گڈانی اور نوشکی میں بھی یوریا کے 2200 تھیلے اور چینی کے 10 ہزار تھیلے قبضے میں لیے تھے۔