کوئٹہ میں منعقد آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء نے ’حق دو تحریک‘ کے سربراہ اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کی رہائی کا مطالبہ کیاہے۔
آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد جماعت اسلامی نے کیا تھا.
جماعت اسلامی کوئٹہ کے امیر حافظ نور علی نےغیرملکی نشریاتی ادارے مشال ریڈیو کو بتایا کہ مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف غیر ضروری مقدمات بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر کوئٹہ میں دھرنا دیا جائے گا۔
حفت نور علی نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے گوادر میں حق دو تحریک کے اراکین سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے مطالبات پورے کریں گے لیکن ان کے مطابق ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر اختر باچا نے میڈیا کو بتایاکہ ’حق دو تحریک‘ سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں گے لیکن ان کے مطابق اس کے لیے وقت درکار ہے۔
چند روز قبل بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے ایک غیرملکی نشریاتی ادارے کو بتایا تھا کہ مولانا ہدایت الرحمان کو قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ ان کے بقول مولانا نے سڑکیں بند کرکے لوگوں کے لیے مسائل پیدا کیے تھے۔
13 جنوری 2023 کو مولانا ہدایت الرحمان کو ان کے دو ساتھیوں کے ہمراہ بلوچستان کے شہر گوادر میں پولیس نے گرفتار کیا۔
پولیس نےمولانا ہدایت الرحمن کو دسمبر 2022 میں گوادر میں حق دو تحریک کے احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے پولیس سپاہی کے قتل کے کیس میں گرفتار کیا ہے۔ مولانا ہدایت الرحمان نے پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کی ہے۔