2016 میں سوشل میڈیا پر عالمی سطح پر مقبول ہونے والے پاکستانی ارشد چائے والے نے لندن کی مصروف شاہراہ پر اپنا خود کا کیفے کھول لیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ارشد نے ‘چائے والا’ کے نام سے یہ کیفے لندن 229 الفورڈ لین میں کھولا ہے جہاں پاکستانیوں سمیت بھارتی اور بنگلادیشی بڑی تعداد میں قیام پذیر ہیں۔
آج سے 7 سال قبل ارشد کو اس بات کا اندازہ تک نہ تھا کہ وہ جو اسلام آباد کی سڑک کنارے ڈھابے پر چائے فروخت کرتا ہے وہ کچھ ہی عرصے میں دنیا بھر میں جانا جائے گا اور اس کی زندگی ہی بدل جائے گی۔
یقیناً اس نے اپنے خوابوں میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ ایک دن وہ عالمی سطح پر ایک سوشل میڈیا سنسیشن، فیشن آئیکون، ایک برانڈ اور لندن جیسی جگہ پر فرنچائز کا مالک بن جائے گا۔
اگر ہم لندن میں کھولے گئے اس کیفے کی بات کریں تو اس میں جنوبی ایشیا کے روایتی اور ثقافتی رنگ نمایاں ہیں جس میں ٹرک آرٹ سے لے کر ہاتھ سے سجایا گیا ویسپا بھی شامل ہے۔
ارشد نے 2020 میں اسلام آباد میں ’کیفے چائے والا رُوف ٹاپ‘ کے نام سے اپنا ریسٹورینٹ بھی کھولا تھا۔
اکتوبر 2016 میں جب ارشد کی عمر 16 برس تھی، تب ایک فوٹوگرافر جویریہ علی نے اس کی تصویر لی تھی جس میں وہ ایک گاہک کے لیے چائے ڈال رہا تھا، جویریہ نے تصویر لی اور انسٹاگرام پر پوسٹ کردی اور کیپشن میں لکھا ‘گرم چائے’۔
ارشد خان کی خوبصورت شکل، نیلی آنکھیں اور چہرے پر سنجیدگی نے انہیں راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
اُسے اپنی مقبولیت کا اس وقت پتا چلا جب ڈھابے پر اسے دیکھنے کے لیے لوگوں کا رش بڑھنا شروع ہوگیا، ناصرف سوشل میڈیا بلکہ ارشد کو میڈیا نے بھی خوب کوریج دی جس کے بعد میگزین پر ان کی تصاویر چھپیں۔
مردان سے تعلق رکھنے والے ارشد کی کہانی کئی جگہ وائرل ہوئی، لوگوں نے انہیں چائے والا کا نام دیا اور پھر یہ ہی ان کے برانڈ کا نام بھی پڑ گیا۔