پی ڈی ایم کی حکومت آنے کے بعد ہمارے مسائل میں اضافہ ہواہے،مولانا ہدایت الرحمان

حق دو تحریک کے سربراہ اور جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت آنے کے بعد ٹرالنگ میں مزید اضافہ ہوا اور مسائل مزید بڑھے ہیں۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حقوق کے لیے جدو جہد کی دھرنے دیے، حق دو تحریک پر امن اور جمہوری تحریک ہے، ہمارے تمام مطالبات ملکی آئین کے تحت ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے وعدہ کیا تھا ایک ماہ میں مطالبات پورے ہوں گے اب عملدرآمد کے بجائے مخالفت شروع کر دی ہے،ایک قوم پرست جماعت نے وفاقی و صوبائی حکومت کو مجبور کیا کہ وہ مطالبات پورے نہ کرے۔

مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ 27 اکتوبر کو مجبوراً دوبارہ دھرنا دیا تھا، رات کے اندھیرے میں شرکاء پر چڑھائی کر دی گئی، اگر ناراض بلوچوں سے مذاکرات کیے جا سکتے تو ریاست کو ماننے والوں سے کیوں نہیں کیے جا سکتے۔ ہم نے ہزاروں مایوس نوجوانوں کو جمہوری جدوجہد کا راستہ دکھایا ہے۔

حق دو تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا پی ڈی ایم حکومت آنے کے بعد ٹرالنگ میں مزید اضافہ ہوا اور مسائل مزید بڑھے ہیں، وفاق سے کہتا ہوں کہ ٹرالنگ اور منشیات کے خاتمے سمیت تمام مطالبات پورے کیے جائیں، بلوچستان میں زندہ لاش کی حکومت ہے، منشیات کے خلاف آپریشن وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونا چاہیے۔ اسٹیبلشمنٹ، بی این پی اور جے یو آئی نے بلوچستان پر بڑا ظلم کیا ہے۔

مولانا ہدایت الرحمان نے مزید کہا کہ ساڑھے 4 ماہ قید کاٹی اسکے باوجود ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے، چند روز میں گوادر میں دوبارہ سرگرمیاں شروع کریں گے، ملک کی عدلیہ پر اعتماد نہیں، چہرے، پارٹی اور اسٹیٹس دیکھ کر فیصلے دیے جاتے ہیں، جو ساس، داماد، بیٹے اور بھتیجی کے کہنے پر فیصلے دیں ان سے انصاف کی کیا امید رکھیں۔