خالد بیٹنی کے بعد ایک اور قبائلی نوجوان کو سندھ کے ڈاکوؤں‌ نے اغواء کرلیا

ڈیرہ اسماعیل خان :خالد بیٹنی کے بعد ایک اور قبائلی ایڈوکیٹ حکمت اللہ محسود کو مبینہ طور پر ڈاکوؤں نے اغواء کرکے سندھ کے علاقے کچے پہنچا دیا ہے۔

خاندانی زرائع کے مطابق کچھ دن قبل وہ ڈیرہ اسماعیل خان سے متصل ضلع بکھر دوستوں‌کے ہمراہ شادی پر جانے کا بتا کر گھر سے صبح نکل گئے،اسی روز شام کو دوبارہ جب ان سے گھروالوں‌نے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ بھکر میں‌دوستوں کے ہمراہ شادی میں ہوں.

خاندانی زرائع کے مطابق اگلے روز حکمت اللہ محسود کا موبائل بند آرہاتھا اور دو دن بعد جب ان سے رابطہ ہوا تو معلوم ہوا کہ وہ کچے کے علاقے میں‌ہیں‌ا ور انھیں‌ڈاکوؤں نے اغواء کیا ہے.

سماجی کارکن اور پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم )کے رہنما عالمزیب محسود نیشنل ڈیموکرٹیک مومنٹ (این ڈی ایم )کے رہنما عبداللہ ننگیال کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری الگ الگ بیانات میں ایڈوکیٹ حکمت اللہ محسود کی اغواء کی تصدیق کی گئی ہے.

بیانات کےمطابق حکمت اللّٰہ محسود کو ڈیرہ اسماعیل خان سے کراچی جاتے ہوئے سندھ کے ڈاکو ں نے اغوا کرلیااور رہائی کیلئے اب ڈیڑھ کروڑ تاوان کا مطالبہ کررہے ہیں.

اس سے قبل ٹانک سے تعلق رکھنے والے خالد بیٹنی کو سندھ کے علاقے کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے اغواء کرکے ان کی رہائی کے بدلے 1 کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا تھا .

خالد بیٹنی کی اغوائیگی کے خلاف سب سے پہلے آبائی ٹانک شہر میں احتجاجی مظاہرہ ہوا اور پھر تمام اقوام کا مشترکہ جرگہ ہوا جس میں ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی جنہوں نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں‌کرکے خالد بیٹنی کی بازیابی کو یقینی بنانے کی کوشش کی.

سیاسی رہنماؤں سے رابطوں‌کے بعد بھی خالد بیٹنی کی بازیابی ممکن نہ ہوسکی تو بیٹنی قبائل کی جانب سے سندھ کے ضؒلع سکھر میں احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا جو کہ تاحال جاری ہے.

دھرنے میں شامل افراد نے مختلف سیاسی رہنماؤں اور سندھ حکومت کے اعلی عہدیداران سے ملاقاتیں‌کی ہیں۔

دوسری جانب کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں کے خلاف سندھ رینجرز اور پولیس کی جانب سے اپریشن بھی جاری ہےجس میں کچھ ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

این ڈی ایم کے رہنما عبداللہ ننگیال کے مطابق ایک دو دن میں خالد بیٹنی بازیاب ہوجائیں گے .انہوں‌نے کہاکہ ڈاکوؤں کے خلاف اپریشن جاری ہے اور آج بھی 5 ڈاکو گرفتار کئے گئے ہیں .