جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل شکتوئی کا رہائشی سیکیورٹی فورسز کی حراست میں مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئے.
مقامی زرائع کے مطابق علاقہ ناشپہ سے تعلق رکھنے والے محمد والی ولد نور والی کو دو دن قبل سیکیورٹی فورسزنے اپنے گھر سے حراست میں لیا تھا۔
آج محمد ولی کی لاش کو ان کے ورثاء کے حوالے کرتے ہوئےسیکیورٹی فورسز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ محمد ولی کو دوران حراست ہارٹ اٹھیک ہوا ہے جس کی وجہ سے ان کو موت واقع ہوئی ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور سماجی کارکن عالمزیب محسود کے مطابق جسم پر موجود نشانات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ محمد ولی پر بد ترین تشدد کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مئی میں جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل تیارزہ میں سیکیورٹی فورسز کی حراست میں ایک شہری کے مبینہ جاں بحق ہونے کےخلا ف پشتون تحفظ مومنٹ(پی ٹی ایم) اور مقامی افراد نےخیسور قلعہ کے سامنےاحتجاجی دھرنا دیا تھا۔
حکومت کی جانب سے ایف سی کی زیر حراست جاں بحق ہونے والے گل ولی محسود کے لواحقین کو ایف سی 20 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے جبکہ قبائلی روایات کے مطابق 6دنبے بھی ننواتی کے طور پر پیش کئے جانے پر دھرنا ختم کیا گیا تھا۔