جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل لدھا کے گاؤں سیگہ میں گھر پر مارٹر کا گولہ گرنے سے میاںبیوں بچی سمیت زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ گذشتہ شب اس وقت پیش آیا سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر عسکریت پسندوں کی جانب حملہ کیا گیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی کاروائی میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔
واقعے میں زخمی ہونے والے قربان علی کو تشویشناک حالت میں سول ہسسپتال ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا گیا ہے جہاں انھیں طبی امداد دی جارہی ہے.
قربان کے قریبی پڑوسی اور سیاسی رہنما شیراللہ نے نیوز کلاﺅڈ کو بتایا کہ قربان علی حالت تشویشناک ہے اور انھیں ملتان منتقل کرنے کیلئے ڈاکٹروں سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قربان علی کی بیوی کو بھی زخم آئے ہیں جبکہ ان کی دس سالہ بیٹی کی ٹانگ پر شدید زخم آئے ہیں.شیراللہ کا کہنا تھاکہ انھیںبھی ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا جارہاہے.
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سکیورٹی فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
26 ستمبر کو تحصیل لدھا کے علاقے تنگی بادینزائی اور تحصیل مکین کے علاقے بندخیل میں سکیورٹی فورسز نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔
اس واقعے کے ایک روز بھی 27 سمتبر کو مکین میں شہریوں کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا جو دو دن بعد حکومت سے مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا تھا۔
دھرنے کے متنظمین کو حکومت نے یقین دھانی کرائی تھی کہ مستقبل میں شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا جائیگا۔