خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس، اقبال وزیرا ور نیک محمد داوڑ کے درمیان تیز جملوں کا تبادلہ

پشاور، خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز (پی ٹی آئی پی) کے ممبران کے درمیان تیز جملوں کا تبادلہ،ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔

اپوزیشن رکن اقبال وزیر نے ایوان میں کہاکہ میرے حلقے میں محکمہ آبپاشی کے 1 ارب 53 کروڑ کا ٹینڈر کھلنا تھا مگر اسے کہیں اور کھولا گیا،ایسا صوبے کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔

اقبال وزیر کا مطالبہ تھاکہ محکمہ آبپاشی کے وزیر اس کرپشن کا جواب دیں، اسپیکر صاحب، آپ محکمہ آبپاشی کے ایکسیئن اور دیگر افسران کے خلاف انکوائری کرائیں۔

اقبال وزیر اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی نیک محمد داوڑ نے ایوان میں کہاکہ آپ جب صوبائی وزیر تھے، اس دور کی انکوائری کرائی جائے، میری وزارت کی بھی کرائیں۔

انہوں نے الزام لگایاکہ آپ جب وزیر تھے لمبے بالوں والوں کو لا کر آپ ٹینڈر کھولتے تھے۔

اقبال وزیر اور معاون خصوصی نیک محمد کی نوک جھوک کے دوران حکومتی رکن فضل الہی کی انٹری ہوئی۔

فضل الہی نے اقبال وزیر کو بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ بیٹھ کر اب معاون خصوصی نیک محمد کی بات سن لیں، جس پر اقبال وزیر نے جواب دیاکہ میں جواب دیتا ہوں، آپ بیٹھ جائیں۔ اقبال وزیر اور فضل الہی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں