سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ضم ہونے والے فاٹا اور پاٹا کے علاقوں میں گھی اور اسٹیل انڈسٹری پر سیلز ٹیکس غیر آئینی قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 4 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے گھی اور اسٹیل مل مالکان کی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد 30 جون 2024 تک سیلز ٹیکس وصولی غیر آئینی ہے۔
فیصلے میں مذید کہا گیا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے قبائلی علاقوں کا انضمام ہوا اور قبائلی علاقوں میں انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔