پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تیسرے میچ میں 26 رنز سے شکست دے کر 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز 0-3 اپنے نام کرلی۔
کراچی میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان کے تجربہ کار اوپنرز نے 37 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم ہینری نے فخر زمان 19 رنز پرآؤٹ کردیا ۔کپتان بابر اعظم نے امام الحق کے ساتھ اننگز آگے بڑھائی اور دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔
پہلے امام الحق نے 67 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جو ان کے ایک روزہ کیریئر کی 16ویں نصف سنچری ہےاس کے بعد کپتان بابراعطم نے 58 گیندوں پر ایک روزہ کیریئر میں اپنی 26ویں نصف سنچری مکمل کی۔
بابراعظم دوسری وکٹ پر 108 رنز کی اچھی شراکت قائم کرنے کے بعد ہینری کی گیند پر آؤٹ ہوئے ،انہوں نے 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 62 گیندوں پر 54 رنز کی اننگز کھیلی۔
عبداللہ شفیق کو بیٹنگ کا موقع ملا تاہم وہ اس سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور 23 گیندوں پر صرف 19 رنز بنا کر 182 کے اسکور پر امام الحق کا ساتھ چھوڑ گئے۔
امام الحق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 107 گیندوں پر 7 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 90 رنز بنائے اور 10 رنز کے فرق سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے۔
تجربہ کار اوپنر 38 ویں اوور کی آخری گیند پر ملنے کو وکٹ دے گئے اور اس وقت پاکستان کا اسکور 192 رنز تھا۔
محمد رضوان اور آغا سلمان نے کسی حد تک رنز بنانے کی رفتار تیز کردی اور ٹیم کا مجموعہ 46 اوورز میں 246 رنز تک پہنچایا۔
پاکستان کی جانب سے پانچویں آؤٹ ہونے والے بلے باز آغا سلمان تھے، جنہوں نے 29 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 31 رنز بنائے تھے، وہ ہینری کی تیسری وکٹ بنے۔
محمد رضوان نے ایک چھکے کی مدد سے 34 گیندوں پر 32 رنز کی اننگز کھیلی اور 261 کے اسکور پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے۔پاکستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 287 رنز بنائے۔محمد نواز 9 گیندوں پر 11 اور شاداب خان 10 گیندوں پر 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہینری نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، ایڈم ملنے کو 2 اور کول میک کونچی کو ایک وکٹ ملی۔
نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے ہدف کے تعاقب میں اچھی بیٹنگ کی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 83 رنز بنائے۔
ول ینگ آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے جنہوں نے 41 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے تھے لیکن تیز رن لینے کی کوشش میں آغا سلمان کی بہترین فیلڈنگ کا نشانہ بنے۔
ڈیرل مچل 21 رنز بنا کر 113 کے مجموعے پر آؤٹ ہوئے۔ٹام بلینڈل اور ٹام لیتھم کے درمیان شراکت بھی مختصر رہی اور 128 کے اسکور پر نصف سنچری بنانے والے بلینڈل بھی رن آؤٹ ہوگئے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے تیسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز ٹام بلینڈل نے 78 گیندوں کا سامنا کرکے 7 چوکوں کی مدد سے 65 رنز بنائے تھے۔
مارک چیپمین نے صرف 13 رنز بنائے تاہم انہوں نے کپتان کو اسکور 168 رنز تک پہنچانے میں مدد کی، چیپمین کو نسیم شاہ نے آؤٹ کیا۔
آغا سلمان نے باؤلنگ کرتے ہوئے ہینری نیکولس کی وکٹ اپنے نام کی اور ان کی اننگز ایک رن سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔
کیوی کپتان ٹام لیتھم نے 60 گیندوں پر 45 رنز بنائے اور ٹیم کو ہدف کے قریب لانے کی حتی الامکان کوشش کی لیکن ناکام ہوئے اور محمد وسیم نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔
نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران پاکستان کے آل راؤنڈر محمد نواز انجری کا شکار ہوئے اور اپنا چھٹا اوور مکمل نہیں کرپائے۔
شاہین شاہ آفریدی نے 45 ویں اوور میں ایڈم ملنے کو بولڈ کرکے میچ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی جبکہ نیوزی لینڈ کے ساتواں کھلاڑی 227 کے اسکور پر پویلین لوٹ گیا۔
نسیم شاہ نے 48 ویں اوور کی پہلی گیند پر ہینری شیپلے کی 6 رنز کی اننگز کا خاتمہ کیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے 49 ویں اوور میں ایک رن بنانے والے اش سودھی کی اننگز کا خاتمہ کردیا اور مشکلات میں گھری نیوزی لینڈ کی ٹیم کو مزید دھچکا پہنچایا۔
نسیم شاہ نے آخری اوور کی پہلی گیند پر میٹ ہینری کو آؤٹ کرکے نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 261 رنز پر پویلین بھیج دی۔
نیوزی لینڈ کے کول میک کونچی نے آؤٹ ہوئے بغیر 63 رنز بنائے لیکن وہ اپنے ٹیم کو فتح نہ دلاسکے۔
پاکستان نے 26 رنز کے ساتھ مسلسل تیسری فتح اپنے نام کی اور سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
محمد وسیم، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاپ نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں دو تبدیلیاں کیں اور شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے بھی اپنی ٹیم میں چند تبدیلیاں کی تھیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کو پانچ میچوں کی سیریز کے ابتدائی میچوں میں 0-2 کی برتری حاصل تھی اور اس میچ میں فتح حاصل کرکے قومی ٹیم نے سیریز اپنے نام کر لی۔