اسلام آباد: جبری گمشدگی اور لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ لاپتہ افراد بارے قائم کمیشن میں پیش ہونے والی خواتین کو جنسی ہراسگی کا سامنا کرنے بابت باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔
کمیٹی کا اجلاس وزارت قانون انصاف میں وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ ، وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وفاقی وزیر شازیہ مری، جسٹس ریٹائرڈ فضل الرحمان اور جسٹس ریٹائرڈ ضیاء پرویز شریک ہوئے۔
اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور لاپتہ افراد بارے قائم کمیشن کے ممبران شریک ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔
کمیٹی نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو آگاہ کیا کہ تمام متاثرین جو ابھی تک کمیٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں وہ کمیشن کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں،جس پر جسٹس ریٹائر جاوید اقبال نے کمیٹی شرکاء کوبتایا کہ جنسی ہراسگی کا سامنا کرنے بابت باتوں میں کوئی صداقت نہیں، جنسی ہراسگی کے الزامات بارے کاروائی آگے بڑھنے پرکمیٹی کو ان کیمرہ بریفنگ دی جا سکتی ہے ۔
کمیٹی نے اس موقع پر لاپتہ افراد بارے قائم کمیشن سے گزشتہ دس سالوں کی اور خصوصاً گزشتہ چار سالوں کی تحریری رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی ہے ۔