خیبرپختونخوا میں 93 فیصد دودھ غیر معیاری اور مضر صحت قرار

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نےحالیہ سروے میں صوبےکے 93 فیصد دودھ کو غیرمعیاری قرار دیدیا .

جانچ پڑتال کے بعد بنوں سب ڈویژن اور ڈیرہ اسماعیل خان سب ڈویژن میں‌100 فیصد دودھ مضر صحت نکلا۔

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبے کے چھ سب ڈویژن جن میں‌ پشاور،بنوں،کوہاٹ، ملاکنڈ،ہزارہ،مردان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دودھ کے 583 نمونوں کو ٹیسٹ کیا گیا جس میں‌سے 42 نمونے پاس ہوئے اور 541 نمونے غیر معیاری قرار دیئے گئے ہیں.

اعدادو شمار کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں‌میں غیر معیاری دودھ کی شرح 100 فیصد رہی .بنوں‌کے میں‌لئے گئے 40 سیمپل اور ڈیرہ اسماعیل خان میں‌لئے گئے 30 سیمپل غیر معیاری قرار دیئے گئے.

اس طرح پشاور میں دودھ کے 224 نمونے ٹیسٹ کئے گئے جس کے مطابق 13 ٹیسٹ معیاری قرار دیئے گئے جبکہ 211 غیر معیاری اور مضر صحت ثابت ہوئے.

فوڈ اتھارٹی کے اعدادو شمار کے مطابق مردان میں‌ دودھ کےکل 73 نمونے لئے گئے جس میں‌9 نمونے پاس ہوئے اور جبکہ 64 غیر معیاری نکلے. کوہاٹ میں 17 نمونے لئے گئے جن میں 2 پاس اور 15 مضر صحت اور غیر معیاری قرار دیئے گئے.

اعداد و شمار کے مطابق ملاکنڈ سب ڈویژن میں دودھ کے 100 نمونے لئے گئے جس میں 3 معیاری نکلے جبکہ 97 نمونے مضرصحت پائے گئے۔

فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ہزارہ سب ڈویژن میں دودھ کے 99 نمونوں کا ٹیسٹ کیا گیا جس میں 15 سیمپلز کے نتائج ٹھیک تھے جبکہ 84 نمونوں کو مضر صحت قرار دیا گیا۔