پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ بشیر احمد بلور شہید جیسے بہادر سیاسی قائدین صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں، جب دہشت گردی کے واقعات انتہا پر تھے تب بھی شہید بشیر احمد بلور ذرہ برابر نہیں ڈرے اور برملا شدت پسندوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی مٹی پر امن کے قیام کی بات کی۔
شہیدبشیراحمد بلور کی 10ویں برسی پر جاری پیغام میں اسفندیارولی خان نے کہا کہ انہوں نے حقیقی معنوں میں باچا خان کا سپاہی ہونے کا حق ادا کیا اور اپنے وطن سے محبت کا عملی ثبوت دیا۔تشدد کے خاتمے کیلئے عوامی نیشنل پارٹی کی جدوجہد کے نتیجے میں آج بھی ہمیں ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ آج ایک بار پھر شدت پسندی اور دہشتگردی کو ہوا دی جارہی ہے لیکن روک تھام نہیں کیا جارہا۔
اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ 20نکاتی نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد ہی دہشتگردی کے خاتمے کا واحد راستہ ہے۔حکومت اور ریاست کا کام دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہے جس میں وہ ناکام نظر آرہے ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کی قربانیوں کے باوجود آج بھی امتیازی سلوک کا سامنا کررہی ہے لیکن دہشتگردی، انتہاپسندی اور جنونیت کے خلاف موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
سربراہ عوامی نیشنل پارٹی کہنا تھا کہ ہمارے رہنماوں اور کارکنان نے قربانیاں اس مٹی کی حفاظت اور بقا کیلئے دی ہیں۔دہشتگردی اور دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،جنہوں نے بشیربلور کو شہید کیا وہ انسان نہیں درندے تھے۔دہشتگردوں نے ہم سے ہمارا دوست، سیاسی ہمسفر بشیربلور جدا کیا لیکن انکا مشن نہیں رکا۔بشیربلور شہید کے خاندان نے جس طرح بہادری اور جرات کا مظاہرہ کیا وہ پوری قوم کیلئے مشعل راہ ہے۔