ملک میں اشیا کی غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد پراسسنگ فیس عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے نوٹیفکیشن (ایس آر او 1381 آف 2023) کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت تجارتی سامان کے پاکستان کے راستے افغانستان میں داخل ہونے کے ڈکلیئرئشن پراسس کے دوران اشیا کی اصل قیمت کے حساب سے 10 فیصد فیس پیشگی ادا کرنا ضروری ہے۔
ان اشیا میں کنفیکشنری، چاکلیٹ، جوتے، مختلف مشینری، کمبل، گھریلو ٹیکسٹائل اور گارمنٹس شامل ہیں.
ٕ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 3 اکتوبر، یعنی نوٹیفیکشن کے اجرا سے قبل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ڈکلیئر اشیا پر اس نوٹیفیکشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔
کسٹمز حکام کو شبہ ہے کہ بظاہر افغانستان بھیجا جانے والا کچھ سامان خفیہ طور پر پاکستان میں واپس بھیج دیا جاتا ہے، اس تناظر میں یہ اقدام سامنے آیا ہے۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق ایک عہدیدار نے کہا کہ حال ہی میں کارگو کے حجم میں اضافہ ہوا ہے، افغانستان کی ٹرانزٹ ٹریڈ کی طلب ایک ارب ڈالر سے 2 ارب ڈالر سالانہ ہونے کے باوجود ہم نے نمایاں اضافہ دیکھا ہے، توقع ہے کہ یہ فیس عائد کرنے سے غیرقانونی تجارت میں ملوث افراد کو روکا جا سکے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت پاکستان کو کارگو پر پراسسنگ فیس عائد کرنے کا حق حاصل ہے۔