کلاؤڈ برسٹ یابادل کا پھٹنا کیا ہوتا ہے

خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع بونیر، مانسہرہ، سوات، شانگلہ، بٹگرام اور باجوڑ شدید سیلابی صورت حال سے دوچار ہوئے، جس نے تباہی کے ایسے مناظر چھوڑے جو مدتوں یاد رہیں گے۔

ان ہولناک مناظر کی ایک بڑی وجہ ایک خطرناک موسمی عمل تھا جسے موسمیاتی زبان میں “کلاؤڈ برسٹ” یا بادل پھٹنا کہا جاتا ہے۔

بادل پھٹنا آخر ہوتا کیا ہے؟

بادل پھٹنا ایک غیر معمولی اور شدید نوعیت کا موسمیاتی واقعہ ہے جس میں بارش کی وہ مقدار جو عام حالات میں کئی گھنٹوں یا دنوں میں گرتی ہے، وہ چند منٹوں میں ایک ہی مقام پر برس پڑتی ہے۔ بعض اوقات 10 سے 20 منٹ میں سینکڑوں ملی میٹر بارش ہو جاتی ہے، جو خطرناک سیلابی کیفیت پیدا کر دیتی ہے۔

اس اچانک برسنے والی بارش کے نتیجے میںندی نالے خطرناک حد تک بپھر جاتے ہیں،پہاڑی علاقوں سے پانی تیزی سے نشیبی علاقوں کی جانب بڑھتا ہے،زمین کھسکنے (لینڈ سلائیڈنگ) کے واقعات رونما ہوتے ہیں،بعض علاقوں میں پورے پورے گاؤں بھی صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں

وجوہات کیا ہیں؟

بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلیاں،عالمی درجہ حرارت میں اضافہ،ماحولیاتی عدم توازن،جنگلات کی کٹائی اور پہاڑی علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات

خاص طور پر پہاڑی خطوں میں جب گرم، مرطوب ہوائیں پہاڑوں سے ٹکرا کر بلند ہوتی ہیں اور ٹھنڈی ہواؤں سے ملتی ہیں تو شدید دباؤ والے بادل بن جاتے ہیں۔ جب ان بادلوں میں نمی کی سطح حد سے تجاوز کر جائے تو وہ ایک دم پھٹ جاتے ہیں،اور بارش دھاروں کی صورت میں زمین پر آ گرتی ہے۔

کیا اس کی پیشگوئی ممکن ہے؟

حیرت انگیز طور پراتنی ترقی یافتہ ٹیکنالوجی کے باوجود کلاؤڈ برسٹ جیسے واقعات کی درست پیشگوئی آج بھی مشکل ہے۔ چونکہ یہ ایک محدود علاقے اور قلیل وقت میں پیش آتے ہیں اس لیے سیٹلائٹ اور موسمیاتی راڈار اس کی نشاندہی نہیں کر پاتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں