خیبر: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور سانحہ تیراہ کے متاثرین سے تعزیت کے لیے ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ پہنچ گئے۔
وزیراعلیٰ نے شہداء کے ورثاء کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ “میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں اور شہداء کو دہشت گرد کہنے کی شدید مذمت کرتا ہوں.
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے شہداء کے ورثاء کے لیے فی کس ایک کروڑ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔
تاہم ورثاء نے معاوضہ لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں امن چاہیے، پیسے نہیں۔”
ورثاء کا کہنا تھا کہ کئی بار وعدے کیے گئے لیکن ہر بار نئے واقعات رونما ہو جاتے ہیں اس لیے ہم صرف انصاف اور مکمل تحقیقات چاہتے ہیں۔
باڑہ سیاسی اتحاد اور مقامی عمائدین نے تیسرے روز بھی خیبر چوک میں دھرنا جاری رکھا ہوا ہے جس میں بڑی تعداد میں مظاہرین شریک ہیں۔
مظاہرین سانحہ تیراہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے سانحہ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حل کے لیے عسکری قیادت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ یہ کمیٹی باڑہ سیاسی اتحاد اور مظاہرین کے نمائندوں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔
وزیراعلیٰ کے ہمراہ رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی، صوبائی اسمبلی اراکین عبدالغنی آفریدی اور سہیل احمد آفریدی، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، کمشنر پشاور ریاض خان محسود اور ڈپٹی کمشنر خیبر راؤ بلال شاہد بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈہ پور نے سیاسی قائدین سے بھی مذاکرات کیے اور عوام کو یقین دہانی کرائی کہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔