جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل مکین کےگاؤں دشکہ اور اباخیل کو قانون نافذ کرنے والےاداروں کے حکم پر کلیئرنس اپریشن کیلئے خالی کردیا گیا ہے.
21 دسمبر کی رات کو مکین کے علاقے لیٹا سار میںایف سی چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 16 ایف سی اہلکار جاںبحق ہوگئے تھے.مذکورہ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نےعلاقے میں کلیئرنس اپریشن کرنے کا فیصلہ کیاتھا .
گذشتہ رات علاقے کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سےمکین میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ دو دونوں سے مکین میںکلیئرنس اپریشن کے خلاف احتجاج کیا گیا اور حکومت سے اپریشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا.
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی رہنما سعید انور نے کہا کہ ہم نے حکومت سے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں پہلے بھی اپریشن ہوئے ہیں،ہمارے گھر ،مدرسے ،مسجد اور سکول پہلے بھی تباہ ہوچکے ہیں مگر اس سے مسئلے حل نہیں ہوئےاسلئے ہم اپنا علاقہ نہیں چھوڑیںگے.
انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ،ڈی پی او جنوبی وزیرستان کے زریعے سکیورٹی فورسز کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور آج دو بجے تک دونوں گاؤں خالی کرنے کا وقت دیا گیا .
دوسری جانب تاحال انتظامیہ اور صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اپریشن سے متاثرہ لوگوں کیلئے کوئی عارضٰی کیمپ قائم نہیں ہوسکا ہے.
واضحرہےکہ جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل مکین بھی ان علاقوں میں شامل ہے جہاں2009 میں اپریشن کیا گیا اور 2018 میں ان علاقوں میںلوگوں کی واپسی کا عمل پورا ہوا.