خیبرپختونخوا اسمبلی نے مارچ کیلیے ایک کھرب 59 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا

خیبرپختونخوا اسمبلی نے مارچ کے لیے ایک کھرب 59 ارب روپے کاعبوری بجٹ کی منظوری دیدی۔

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک کھرب 59 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا۔

اس موقع پر رہنما پیپلزپارٹی احمد کنڈی نے بجٹ پیش کرنے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ تشکیل نہیں ہوئی، بجٹ کیسے پیش کیا جارہا ہے؟

احمد کریم کنڈی نے کہا کہ صرف وزیراعلی حکومت نہیں ہوتے حکومت پوری کابینہ ہوتی ہے، یہ بجٹ پیش کرنا غیر آئینی ہے۔

انہوں نے نے کہا ہے کہ رول 150 دیکھ لیں، آئین کو بلڈوز نہ کریں صرف وزیر اعلی حکومت نہیں یہ غیر دستوری کام نہ کریں
کم از کم رولز آف بزنس کے تحت کم از کم دو ارکین پر مبنی کابینہ کا اعلان تو کریں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر عباد نے بھی اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ حکومت نہیں ہوتا، پوری کابینہ حکومت کہلاتی ہے، ابھی کابینہ کے 2 اراکین کا اعلان کیا جائے بجٹ کل پیش کریں۔

حکومتی ممبر اکبر ایوب نے کہا کہ یہی روایت گزشتہ ہفتے پنجاب اسمبلی میں بھی قائم کی گئی تھی۔