بلوچستان میں پولیو کا 17 واں کیس سامنے آیا ہے جس کے بعد رواں سال ملک بھرمیں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 33 ہوگئی۔
پولیوکیس صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے علاقے میں سامنے آیا ہے جہا ں ایک بچے میں ڈبلیو پی ون پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک بلوچستان سے 17، سندھ سے 10، خیبرپختونخوا سے 4 اور پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
اعداد وشمار کے مطابق اب تک بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں چھ، ژوب، پشین،کوئٹہ اور ڈیرہ بگٹی میں دو دو، جھل مگسی،چمن،خاران اور قلعہ سیف اللہ میں پولیوکا ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔
حکام کے مطابق گزشتہ سال اس خطے میں پولیو مہم پر عمل درآمد ایک چیلنج تھا، احتجاج، بائیکاٹ اور سیکیورٹی چیلنجز کی وجہ سے پولیو مہم کو ملتوی کردیا گیا تھا۔
بلوچستان کے وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ صرف 37 فیصد ویکسین کی مدد سے پولیو کا خاتمہ بہت مشکل ہے، ویکسین کی تعداد میں اضافہ کیے بغیر صوبے سے پولیو کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔
آئی ٹی یونیورسٹی میں تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کے لیے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ صحت کے مسائل بالخصوص پولیو وبا صوبے میں اہم مسائل ہیں۔
صوبائی وزیر نے سوال کیا کہ جب صوبے میں صحت کا نیا نظام متعارف ہی نہیں کرایا گیا تو بہتری کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔