جنوبی وزیرستان،پی ڈی ایم اے حکام غائب،مکین کے مختلف گاؤں سے نقل مکانی

ضلعی انتظامیہ اور پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا کی جانب سے پیشگی انتظامات کے بغیر جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل مکین کے چار گاؤں کو کلیئر نس اپریشن کیلئے خالی کیا گیا۔

ناراکائی،دشکہ،ظریف خیل اور ابا خیل گاؤں سے نکلنے والے خاندانوں کو مکین میں مقامی لوگوں نے اپنے گھروں میں پناہ دیدی ہے۔متاثرہ خاندانوں کیلئے گاڑیوں اور کھانے پینےکا انتظام بھی مکین موجود اقوام نے اپنی مدد آپ کے تحت کیا گیا۔

مکین کے رہائشی نوجوان سہیل نے نیوز کلاوڈ کو بتایا کہ ہم صبح سے متاثرہ خاندانوں کی دیکھ بال اور انھیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے موجود تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ 150 کے قریب خاندانوں نے چار گاؤں ناراکائی،دشکہ،ظریف خیل اور ابا خیل سے نقل مکانی ہے۔

اس سوال پر کہ کیا مکین میں متاثرہ خاندانوں کیلئے کوئی کیمپ موجود ہے سہیل نے کہا کہ مکین میں اس طرح کا کوئی کیمپ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے خود اپنی مدد آپ کے تحت متاثرہ خاندانوں کو ناصرف کھانا پہنچایا بلکہ انھیں مکین بازار کے قریبی گاؤں میں خالی گھروں میں منتقل کردیا۔

واضح رہے کہ 21 دسمبر کو مکین کے علاقے لیٹے سار میں عسکریت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملے میں 16 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے ۔اس واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو عسکریت پسندوں سے خالی کرنے کیلئے دشکہ،ظریف خیل اور ابا خیل میں کلیئرنس اپریشن کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

سکیورٹی فورسز نے گذشتہ روز ہی ان علاقوں میں کلیئرنس اپریشن کروانے کی تیاری کررکھی تھی مگر مکین کے رہائشیوں کے احتجاج کے بعد یہ اپریشن ایک روز کی تاخیر سے شروع کیا گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں