عام انتخابات 2024میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر اضلاع میں شٹر ڈاؤن ہڑتاجا رہی ہے۔
ہڑتال کی کال پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل چار جماعتی اتحاد نے دی تھی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے اس کی حمایت کی گئی ہے۔
ہڑتال کے باعث کوئٹہ شہر میں تمام تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ شہر میں ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔
بلوچستان کے دیگر بڑے شہروں میں بھی کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ کوئٹہ شہر کو شمالی علاقوں سے ملانے والی شاہراہیں بھی دھاندلی کی وجہ سے بند ہیں۔
دوسری جانب کوئٹہ میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے دفتر کے باہر آل پارٹیز کا احتجاجی دھرنا آج پانچویں روز میں داخل ہو چکا ہے۔
مظاہرین کے مطابق انتخابات میں دھاندلی کرکے ان کے امیدوار کو ہرایا گیا ہے ایسا نتیجہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔فارم 45 کے مطابق انتخابی نتائج جاری کیے جائیں۔’
نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اسلم بلوچ کا کہنا ہے کہ جو امیدوار ان انتخابات میں جیتے ہوئے تھے ان میں سے ایک بڑی تعداد کی کامیابی کو دھاندلی کے ذریعے شکست میں تبدیل کردیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارےسے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ اس مرتبہ جو دھاندلی ہوئی اس کی ماضی میں نظیر کم ملتی ہے۔ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ جو امیدوار حقیقی معنوں میں جیتے ہوئے تھے انھی کے کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔
دوسری جانب حکومت بلوچستان کے ترجمان جان محمد اچکزئی نے بلوچستان میں عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف احتجاج کو بلاجواز قرار دیا ہے۔