پولیو کے خاتمے کے لیے متحد ہونا ہوگا، چیئرپرسن بی آئی ایس پی روبینہ خالد

اسلام آباد: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ پولیو ایک ایسا مرض ہے جس کے خاتمے کے لیے پوری قوم کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔

پولیو کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ 2024 کے دوران پاکستان میں پولیو کے 41 کیسز رپورٹ ہوئے جو اس بات کی یاد دہانی ہے کہ اس وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1994 میں پولیو کے خاتمے کی قومی مہم کا آغاز کیا تھا اور پولیو سے پاک پاکستان ان کا خواب تھا،آج یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس مشن کو پایۂ تکمیل تک پہنچائیں۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی کے مطابق پاکستان اب بھی ان دو ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کے خلاف مہم جاری ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ انہیں زندگی بھر کی معذوری سے بچایا جا سکے۔

روبینہ خالد نے کہاکہ انسدادِ پولیو کے عالمی دن پر ہم اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ پاکستان کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کر کے اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کی جانب سے والدین اور سرپرستوں کو آگاہی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ پولیو ویکسینیشن کی اہمیت کو سمجھیں۔

چیئرپرسن نے پولیو ورکرز، ہیلتھ اسٹاف اور شراکت دار اداروں کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت اس جدوجہد کا لازمی حصہ ہے۔

روبینہ خالد نے کہاکہ ہم پولیو سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے ہماری کوششیں مسلسل جاری رہیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں