ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کےعلاقے سپاہ میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے رحمت اللہ نامی شخص کو اٹھانے اور ان کی بوڑھی والدہ پر تشدد کرنے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
تشدد کا شکار ہونے والی خاتون کی ویڈیو گذشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد علاقے کے سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے خاتون کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی۔
مذکورہ واقعے کے خلاف آج باڑہ بازار کے خیبر چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں ہزارو ں افراد نے شرکت کی ۔
دھرنے سے خطاب میں سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار ہونے والا شخص رحمت اللہ نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے تو انھیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جائے ۔
بعد ازاں کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کردیا گیا اور پاک افغان شاہراہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا اورخاتون نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ننواتے کو قبول کرلیا۔
ایم پی اے عبدالعنی آفریدی نے کہا کہ پولیس نے احتجاجی دھرنے کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔ عمر رسیدہ خاتون کے گھر ننواتے کیا اور رحمت اللہ کو 24 گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو آئندہ کے لیے ایسی کوئی کارروائی کرنی ہوگی تو لیڈیز سرچر کی موجودگی میں کریں گی۔ بوڑھی عورت پر تشدد کرنے والوں پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
عبدالغنی آفریدی نے کہا کہ متاثرہ خاتون کے گھر پولیس قبائلی روایت کے مطابق دو دنبے لے کر گئے جسے بوڑھی ماں نے قبول کرلیا۔