پی‌ڈی ایم کا سپریم کورٹ کے باہر دھرنا،کارکنان ریڈ زون میں داخل ہو گئے

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی‌ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی کال پر سپریم کورٹ کے سامنے دھرنے کے لیے جے یو آئی(ف) سمیت اتحادی جماعتوں کے قافلے ریڈ زون میں‌داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں.

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ڈی ایم کے زیر اہتمام پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے پر امن احتجاجی دھرنا ہوگا، ملک بھر سے قافلے روانہ ہوگئے ہیں اور عوام اب عوامی عدالت میں فیصلہ کریں گے۔

دھرنے میں مسلم لیگ(ن) کی قیادت پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) دھرنے شرکت کرے گی. مسلم لیگ(ن) کے قافلے ملک کے مختلف حصوں سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے کہا کہ مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوگئے ہیں، تاحال تمام صورتحال پُر امن ہے۔

ٹوئٹرپر جاری بیان میں وفاقی پولیس کا کہنا ہے کہ عوام سے گزارش ہے کہ پُرامن رہیں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

دارالحکومت کی پولیس نے خبردار کیا کہ دہشت گردی کے خدشات موجود ہیں لہٰذا عوام سے گزارش ہے کہ اجتماع والے مقامات سے دور رہیں۔

اس سے قبل وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سمیت وفاقی حکومت کے ایک وفد نے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا مقام تبدیل کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ ناکام رہے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دھرنے کا مقام تبدیل کر دیں لیکن بظاہر وہ انہیں قائل کرنے میں ناکام رہے۔

جے یو آئی(ف) کے صوبائی ترجمان حاجی جلیل جان نےنجی ٹی وی ڈان کو بتایا کہ صوبے بھر سے کارکنان ہکلہ انٹر چینج تک پہنچنے کے لیے مختلف راستے استعمال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی علاقوں کے کارکن صبح 6 بجے اپنا سفر شروع کریں گے جبکہ ہزارہ ڈویژن سے جانے والے صبح 8 بجے روانہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان صبح 10 بجے ہکلہ انٹر چینج پر جمع ہوں گے اور ان قافلوں کی قیادت پارٹی کے ضلعی اور ڈویژنل رہنما کریں گے۔

پشاور سے ریلی کی قیادت مولانا عطاالرحمن، مولانا عطاالحق درویش، سید ہدایت اللہ شاہ، مفتی فضل غفور، مفتی عبید اللہ، آصف اقبال داؤدزئی اور دیگر کریں گے۔

ایک بیان کے مطابق جے یو آئی(ف) کے سیکیورٹی ونگ انصار الاسلام کے تقریباً 10ہزار کارکن بھی پارٹی کارکنوں کے ساتھ سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کے انتظام کے لیے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

جے یو آئی(ف) نے اپنے کارکنوں کو ضروری اشیا، پارٹی پرچم اور بینرز ساتھ لانے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں، انہوں نے کارکنوں سے یہ بھی کہا کہ وہ دھرنے کے دوران پرامن رہیں اور شرپسندوں پر کڑی نظر رکھیں کیونکہ جے یو آئی(ایف) کے کارکنوں کی آڑ میں پی ٹی آئی کے کارکنان ان کے پرامن احتجاج میں خلل ڈال سکتے ہیں۔

دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر پی ڈی ایم کے دھرنے میں شامل ہونے سے کبھی انکار نہیں کیا لیکن انہیں کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔

اتوار کو باچا خان مرکز سے جاری ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کو دھرنے میں شرکت کا کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، پارٹی قیادت نے دھرنے میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا اور عوامی نیشنل پارٹی بھی طاقت کا مظاہرہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے.