رسول داوڑ
شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں اراضی کے تنازعے پرایک بار پھر وزیر اور داوڑ قبیلے کے ذیلی شاخوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔
مقامی زرائع کے مطابق مدی خیل وزیر اور ایپی داوڑ اقوام نےگذشتہ روز ایک دوسرے کے مورچوں پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے گولہ باری شروع کی ہے جبکہ آج شام سے فائرنگ میں تیزی آئی ہے۔
گذشتہ دو روز سے جاری جھڑپوں میں اب تک انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
اس سے قبل شمالی وزیرستان سے سابق ممبر قومی اسمبلی اور نیشنل ڈیموکرٹیک موومنٹ کے چیئرمین محسن داوڑ نے جولائی 2020 میں دو اقوام کے درمیان فائربندی کروادی تھی۔
مارچ 2023 میں بھی دونوں اقوام کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی تھی تاہم ضلعی انتظامیہ نے دونوں اقوام کے خلاف نہ صرف کریک ڈاؤن کیا تھا بلکہ دونوں اقوام سے مورچے خالی کردیئے تھے ۔ انتظامیہ نےکاروائی کے دوران 19 افراد کو گرفتار کرکے ہتھیار بھی ضبط کئےتھے۔