ملیکہ بخاری، جمشید چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ کا پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اعلان

سابق پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری،مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) چھوڑنے کااعلان کیا گیا .

سابق پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کی سینئر رہنما ملیکہ بخاری نےاسلام آباد پریس کلب میں نیوز کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف چھوڑ نے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ساتھ ساتھ میں اعلان کرتی ہوں کہ پی ٹی آئی کی جتنی بھی پارٹی پوزیشنز تھیں، ان سے میں استعفیٰ دیتی ہوں۔

سابق پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری نے 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن ہر پاکستانی کے لیے بہت مشکل تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک وکیل کی حیثیت سے میں پاکستان میں اہم کردار ادا کرنا چاہتی ہوں اور اب اپنے پیشے اور خاندان کو وقت دینا چاہتی ہوں۔

ملیکہ بخاری نے کہا ہے کہ جیل میں مشکلات تھیں لیکن کسی نے میرے ساتھ کوئی بد سلوکی نہیں کی، مجھے سی کلاس جیل کی سہولیات میسر تھیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اگر اڈیالہ جیل میں مئی کی گرمی میں آپ نے ایک دن گزارا ہو تو ذرا مشکلات ہوتی ہیں۔

خیال رہے کہ ملیکہ بخاری کو کچھ دیر قبل اڈیالہ جیل سے رہا ئی ملی تھی،وہ تھری ایم پی او کے تحت جیل میں نظر بند تھی۔

دوسری جانب مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ کی جانب سے بھی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کو خیر باد کہہ دیا گیا۔

اسلام آ باد پریس کلب میں پریس کانفرنس میں جمشید چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ نے سیاست اور پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ کاش بس میں ہوتا تو 9 مئی کا دن اپنی زندگی سے مٹاسکتی ، بڑا بیٹا کینسر کا مریض رہا ہے اس سے زیادہ دیر الگ نہیں رہ سکتی۔

مسرت جمشید چیمہ کے شوہر جمشید چیمہ نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کی اطلاع آئی تو میں جناح ہاؤس کے سامنے پہنچا، جناح ہاؤس پر حملے کا نہیں وہاں احتجاج کا پلان تھا، جناح ہاؤس میں جو لوگ داخل ہوئے توڑ پھوڑ کی قانون کے مطابق سزا ہونی چاہیے۔

جمشید چیمہ نے کہا کہ گزشتہ 13 ماہ میں جو بیانیہ بنا اس میں سینیئر قیادت اور عمران خان شامل ہیں، اس بیانیے کی وجہ سے جو فضا بنی اس کی انتہا 9 مئی کے واقعات بنے، ہم بھی ہجوم کو کنٹرول نہ کرسکے اور پرامن احتجاج نہیں ہوا، سیاسی جماعت کا کارکن اگر پرامن نہیں تو تربیت میں نقص ہے، ہم اپنی اس ناکامی کو قبول کرتے ہیں۔

جمشید چیمہ نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ غلط تھا یہ ناکامی تھی، احتجاج میں تشدد کا عنصر شامل ہوا اب ہم سیاست جاری نہیں رکھ سکتے۔

مسرت چیمہ نے کہا کہ کاش اگر بس میں ہوتا تو 9 مئی کا دن اپنی زندگی سے مٹاسکتی ، فوج ہم سب کی آزادی اور سکون کی محافظ ہے، عمران خان سے لینڈ لائن پر بات ہوئی تھی اور 11 مرتبہ بات ہوئی تھی، میری اعظم سواتی سے کوئی بات نہیں ہوئی، گرفتاری کے بعد عمران خان اپنی فیملی کیلئے پریشان تھے، عمران خان نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے، ہم سب کو قوم میں جو بربادی آئی ہے اس پر بولنے کی ضرورت ہے۔

واضح‌رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی‌آئی کے متعدد سینئر عہدیداران پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں جن میں سابق وفاقی وزیرشیرٰیں مزار اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری قابل ذکر ہیں.