جنوبی وزیرستان ،میڈیکل و انجینئرنگ سیٹوں سے متعلق خیبرپختونخوا کابینہ کا فیصلہ آگیا

خیبرپختونخوا کابینہ کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں جنوبی وزیرستان کے دونوں اضلاع (لوئر اور اپر) کے لیے میڈیکل اور انجینئرنگ کی نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 44 واں اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریزسینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انتظامی سیکرٹریز اور ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے شرکت کی۔

اجلاس میں کابینہ نے صوبے میں خیبر پختونخوا جنرل تکافل کمپنی اور خیبر پختونخوا فیملی تکافل کمپنی کے قیام کی منظوری دی۔ جنرل تکافل کے لیے 2 ارب روپے اور فیملی تکافل کے لیے 3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ صوبے میں بینکنگ کے بعد صحت اور مالی تحفظ فراہم کرنے والا پہلا نیا ادارہ ہوگا۔

کابینہ نے خیبر پختونخوا سیف سٹیز منصوبے کے لیے 3,825 ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ بھی منظور کی۔ منصوبہ پہلے مرحلے میں پشاور اور دوسرے مرحلے میں ڈی آئی خان، بنوں، لکی مروت اور شمالی وزیرستان تک پھیل چکا ہے۔ پشاور میں متعدد اہداف پر 50 سے 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، جس کے باعث اضافی فنڈز کی منظوری دی گئی۔

سابقہ فاٹا میں رسالدار اور دفادار کی پوسٹوں کے انضمام سے متعلق سفارشات پر عملدرآمد کے لیے 16 پوسٹوں کی منظوری دی گئی، اور قواعد و ضوابط کی تکمیل کے بعد یہ پوسٹیں پولیس میں ضم کی جائیں گی۔ سابقہ فاٹا کے طلبہ کے لیے میڈیکل اور دیگر تعلیمی اداروں میں کوٹہ سسٹم پر لائحہ عمل بھی منظور کیا گیا، جو جنوبی وزیرستان کے دو اضلاع میں تقسیم کے بعد میرٹ کی بنیاد پر برقرار رہے گا۔

کابینہ نے اسلام آباد میں سمال انڈسٹریل ڈیولپمنٹ بورڈ کے پلازہ میں نیشنل فنانس کمیشن کے لیے خیبر پختونخوا سیل قائم کرنے، ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ کی تشکیلِ نو، اور رشکئی سی پیک اکنامک زون کے اطراف سیکیورٹی اور دیگر ترقیاتی ضروریات کے لیے 199 ملین روپے کے فنڈ کی منظوری دی۔

مزید برآں، خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے لیے 168 ملین روپے کی گرانٹ اور خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کے بجٹ تخمینے کی منظوری دی گئی۔ مانسہرہ گریویٹی واٹر سپلائی اسکیم کے لیے 49 ملین روپے سے چار گاڑیوں کی خریداری کی بھی اجازت دی گئی۔

سال 2025 کے سیلاب کے دوران رکشوں، پیٹرول پمپوں، دکانوں، گاڑیوں، چکیوں اور فیکٹریوں کے مالکان کو مالی معاونت فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ حکومت نے خیبر پختونخوا احساس ایجوکیشن انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت ہر سال 850 نوجوانوں کو اسکولوں میں انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ اس پروگرام کے لیے رواں سال 207 ملین روپے مختص کیے جائیں گے۔

کابینہ نے کنٹریکٹ اسکول لیڈرز کی خدمات میں توسیع، مالی مشکلات کے باعث علاج سے محروم نو مریضوں کے لیے مالی معاونت، پشاور کے چھ بنیادی مراکز صحت کو رورل ہیلتھ سینٹرز میں تبدیل کرنے، پانچ آؤٹ سورس ہسپتالوں کے نئے معاہدے، پاک بھارت جنگ کے شہداء و زخمیوں کے لیے خصوصی پیکیج، اور سابق رکن متحدہ علماء بورڈ شہید مفتی فضل رحمان کے صاحبزادے کے لیے سولین وکٹم کمپنسیشن کی منظوری دی۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے رولز آف بزنس میں ترامیم کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں گوجرانوالہ میں پنجاب پولیس کی حراست میں ماورائے عدالت خیبر پختونخوا کے دو شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کی گئی اور اس واقعے کی انکوائری کے احکامات جاری کیے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں