ڈی چوک اپریشن کے خلاف خیبرپختونخوا حکومت کا تین روزہ سوگ کا اعلان

خیبر پختونخوا حکومت نےوفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے ’ڈی چوک‘میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پرتشدد کا الزام عائد کرتےہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کوخیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیرقانون آفتاب عالم نے کہا کہ ہمارے پرامن احتجاج پر بربریت اور ظلم کیا گیا ، صوبے کے چیف ایگزیکٹو اور کارکنوں پر سیدھے فائر کیےگئے ، واقعے کے خلاف خیبرپختونخوا میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہیں۔

قبل ازیں سپیکر بابر سلیم سواتی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اپنے شوہر کی رہائی کے لیے نکلیں تو انہیں اسلام آباد میں مارنے کی کوشش کی گئی۔

بابر سلیم سواتی نے کہا کہ بحیثیت اسپیکر دل گرفتہ کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں، تاریخ گواہ ہے جب کسی نے آئین کی بالادستی کے لیے آواز اُٹھائی انہیں کچلا گیا، فلسطین کی مثال دی جاتی ہے وہی کچھ اسلام آباد میں دیکھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کارکنان پرسنائپراورایل ایم استعمال کیے گئے، باریش نمازپڑھنے والے کارکن کو کنٹینرسے پھینکا گیا.

اسپیکر نے کہا کہ جو کارکنان مارے گئے ان کی لاشیں چھپائی گئیں، ڈھٹائی کے ساتھ ادارے جھوٹ بول رہے ہیں۔ ایسے تجربات ہم پہلے بھی مشرقی پاکستان کی طرح دیکھ چکے ہیں، آج مشرقی پاکستان کے تجربات مغربی پاکستان میں دہرائے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں