کراچی کے علاقے سائٹ میں نجی کمپنی کی جانب سے ملازمین کے اہل خانہ میں زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہو گئے۔
ترجمان کیماڑ پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق اور 5 افراد زخمی بھی ہوئے، مرنے والوں میں سے اکثریت کی عمریں 40 سے 50سال کے درمیان ہیں۔
اس سے قبل پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے نجی ٹی وی کو بتایا تھا کہ عباسی شہید ہسپتال میں اب تک نو لاشیں لائی جا چکی ہیں۔
ڈاکٹر سمیہ سید نے مزید کہا کہ مرنے والوں میں دو نابالغ بچے اور سات خواتین شامل ہیں۔
کیماڑی کے ایس ایس پی فدا حسین جانوری نے میڈیا کو بتایا کہ ایف کے ڈائنگ کمپنی نے اپنے ملازمین کے اہلخانہ کو سائٹ ایریا میں واقع کمپنی کے احاطے میں زکوٰۃ کی تقسیم کے لیے مدعو کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہاں سینکڑوں خواتین آ گئیں اور ایک بڑی بھیڑ کے خوف سے کمپنی کے عملے نے دروازے بند کردیے جبکہ اندر لائن وغیرہ کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا جبکہ اس کے علاوہ مقامی پولیس کو بھی اس کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گرمی اور بھگدڑ مچنے سے متعدد خواتین بے ہوش ہوگئیں اور واقعے کی اطلاع ملنے پر سائٹ ایس پی، ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور دیگر کی قیادت میں پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ غفلت کے ارتکاب کے الزام میں کچھ ملازمین کو حراست میں لیا گیا ہے اور خواتین کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
فدا حسین نے بتایا کہ فرم کے منیجر اور سپروازر سمیت تین ملازمین کو صدقہ کی تقسیم کے دوران مناسب انتظامات نہ کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مبینہ طور پر کمپنی کا مالک موجود نہیں تھا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 6 خواتین بھی بے ہوش ہوگئی ہیں جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دو خواتین کی لاشیں سول ہسپتال کراچی بھیج دی گئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ راشن کی تقسیم اور فلاحی کاموں کے لیے انتظامیہ کو باقاعدہ اطلاع دینی چاہیے اور 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کی زخمیوں کو فوری ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے جاں بحق ہونے والے افراد کی فیملیز کے لیے 5، 5 لاکھ روپے اور ہر زخمی شخص کے لیے ایک لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔
وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے واقعے کو افسوسناک قرار دیا، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیکٹری انتظامیہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو واقعہ کے بارے میں آگاہ نہیں کیا تھا۔
انہوں نے مخیر حضرات اور غیر سرکاری تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ایسی سرگرمیاں کرنے سے قبل ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو مطلع کریں۔