ضلع ٹانک میں بینکوں میں لگےاے ٹی ایم مشینیں خراب ہونے سے ہزاروں صارفین لائنوں میں کھڑے ہو کر خوار ہونے لگے.
ضلع میں اس وقت 10 کے قریب سرکاری اور پرائیوٹ بینک کام کررہے ہیں جس میں80 فیصد بینکوں کے اے ٹی ایم مشین ناکارہ ہوچکے ہیں یا انھیںبند کیا گیا ہے.
چند اے ٹی ایم مشینوں پر یکم اپریل کے بعد صارفین کا رش بڑھ گیا ہے. سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہری لمبی لائنوں میں کھڑے ہوکراپنی باری کا انتظار کررہے ہیں.
ٹانک کے رہائشی عبداللہ برکی کے مطابق ضلع میں ایک بینک کے اے ٹی ایم کے بجائے سارے اے ٹی ایم بند ہوچکے ہیں. کسی پر آؤٹ آف آرڈر کا میسج آتا ہے تو کسی میںکیش موجود نہیں .
انہوں نے مذید بتایا کہ کچھ بینکوںکے اے ٹی ایمز پر دیگر بینکوں کے اے ٹی ایم کارڈ کام نہیںکرتے جس کی وجہ سے گھنٹوں لائنوں میں کھڑا ہونے کے باوجود بھی مایوس ہوکر واپس لوٹتے ہیں.
ٹانک کے ایک نجی بینک میںکام کرنے والے اہلکار نے نیوز کلاوڈ کو بتایا کہ ضلع ٹانک میںای ٹی ایم مشینوں کی خرابی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کچھ لوگوںکو اے ٹی ایم کارڈ کے استعمال کا پتہ نہیںہوتا وہ زبردستی مشین میں کارڈ ڈال دیتے ہیں جس کی وجہ سے مشینوں میں مسائل آتے ہیں.
انہوں نے کہاکہ دوسری وجہ یہ بھی کہ جنوبی وزیرستان اپر میں بینک اور اے ٹی ایم کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے وہاں کے سرکاری ملازمین کا انحصار ٹانک کے بینکوںاور اے ٹی ایمز پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے رش بڑھ جاتا ہے.