سربراہ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) اور شمالی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے خبردار کیا ہے کہ عسکریت پسندی خیبر پختونخواہ سے نکل کر پورے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔
واشنگٹن میں پاکستانی صحافیوں اور اسکالرز کے ساتھ گفتگو کے دوران محسن داوڑ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے حامیوں پر اگلے انتخابات میں حصلہ لینے پر پابندی لگانے کی بھی مخالفت کی کیونکہ اُن کے بقول ایسا کرنا جمہوری اصولوں کے خلاف ہوگا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عسکریت پسندی پر قابو نہ پایا گیا تو یہ لوگوں کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روک سکتی ہے، یہ ایک بھڑکتی ہوئی آگ ہے، اسے ابھی ختم کر دینا چاہیے ورنہ یہ پورے پاکستان میں سب کو جلا دے گی۔
انتخابات وقت پر ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں محسن داوڑ نے کہا کہ جمہوریت میں الیکشن ہی واحد آپشن ہوتا ہے اور اسے وقت پر ہونا چاہیے۔
محسن داوڑ نے کہا کہ ان کی پارٹی نگراں سیٹ اپ کو اضافی اختیارات دینے کے خلاف ہے، ان کے پاس صرف روزمرہ کے معاملات چلانے، انتخابات کرانے اور جانے کے اختیارات ہونے چاہئیں، اس کے علاوہ جو کچھ بھی ہوگا وہ آئین کے خلاف ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کے حامی اراکین پارلیمنٹ نگراں سیٹ اپ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور مقامی رہنماؤں کو شامل کرنے کے خلاف ہیں، یہ پورے عمل کو مشکوک بنا دے گا اور دھاندلی کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو انتخابات سے روکنے کے خلاف ہے، اس طرح کی پابندیاں جمہوریت کی روح کے خلاف ہیں، اگر آپ کے پاس کچھ افراد کے خلاف ثبوت ہیں تو ان پر ان جرائم کا الزام لگائیں جو انہوں نے کیے ہوں گے اور عدالتوں کو فیصلہ کرنے دیں، حکومت 9 مئی کے پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کو بے نقاب کرے اور یہ اختیار عوام کو دیں کہ وہ انہیں مسترد کردیں۔