صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کام کی جگہ پر خاتون کو ہراساں کرنے پر پیمرا کے ڈائریکٹر جنرل کو ملازمت سے برطرف کرتے ہوئے اس پرعائد جرمانہ 20 لاکھ روپے سے بڑھا کر 25 لاکھ روپے کردیا۔
ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدرمملکت نےکہا کہ یہ بات کسی بھی معقول شک سے بالاتر ہے کہ خاتون ملازم کو ملزم کی جانب سے زبانی، فحش، جنسی اور توہین آمیز تبصروں اور مطالبات کے ذریعے ہراساں کیا گیا۔
صدر نے کہا کہ جب بھی اس طرح کے معاملات کو منظر عام پر لائے گئے اور ثابت ہوئے انہوں نے خواتین کے لیے کام کرنے کے شک و شبے سے بالاتر محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے سخت استثنیٰ لیا اور قانون کا پوری طاقت کا استعمال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد ان خواتین کی عظیم اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لانا تھا جو کام کی جگہ پر ہراساں کیے جانے کے خوف کی وجہ سے مستفید نہ ہوسکیں۔
صدر نے حکم دیا ہےکہ معاوضے کی رقم تنخواہ کے بقایا جات ، پنشن کی رقم یا کسی دوسرے ذریعے (جائیداد) سے وصول کی جائے اور شکایت کنندہ کو ملزم کے باعث درپیش مشکلات کے بدلے معاوضے کے طور پر دی جائے۔
صدر کی جانب سے اس تاریخی فیصلے کا اعلان ملزمان، شکایت کنندہ اور ان کے وکلا کی ذاتی طور پر طویل سماعتوں کے علاوہ شواہد کو درست کرنے اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے اور کیس کی پوری کارروائی کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔