نورعلی
جنوبی وزیرستان لوئر کی تحصیل وانا میں پاک افغان بارڈر انگوراڈہ گیٹ کو مستقل طور پر کھولنے اور اس میں حائل روکاوٹیں دور کرانے کے لئے احمد زئی وزیر قبیلے کے مشران کا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔
جرگے میں قومی مشران،علماء کرام،سیاسی رہنما اور تاجر رہنماؤں نے شرکت کی۔
جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ اس وقت پاک افغان بارڈر پر کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں .بارڈر بندش سے روزانہ کروڑوں روپے نقصان ہورہاہے کوئی پرسان حال.
جرگہ شرکاء کا کہنا تھا کہ اگلے جرگے میں اس پہلوپر تبادلہ خیال کرینگے کہ بارڈر پر روکاوٹیں کس وجہ سے ہیں۔
جرگہ مشران نے بروز سوموار 15 اپریل دوبارہ 9اقوام کا گرینڈ جرگہ طلب کرلیا ہے جس میں پاک افغان بارڈر پر حائل روکاوٹیں دور کرانے پر تفصیلی بات چیت کرینگے جبکہ انگور آڈہ دھرنے کی شرکاء سے بھی مشاورت کی جائیگی ل.
یادرہے کہ پاک افغان بارڈر پر انگور اڈہ کے مقامی لوگوں کا اپنے مطالبات کے حق میں پچھلے پانچ ماہ سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ مظاہرین کے 18 مطالبات ہیں جس پر کئی بار حکومت سے مزاکرات ہوئے لیکن تاحال کامیاب نہ ہوسکیں.
انگور اڈہ دھرنے سے پاک آفغان بارڈر مین شاہراہ پچھلے پانچ ماہ سے بند ہے۔
دھرنے شرکاء کا کہناہے کہ جب تک ہمارے مطالبات حل نہیں کئے جاتے دھرنا جاری رہیگا اورمین شاہراہ بند رہیگی .
یادرہے کہ وانا کے بڑے بڑے کاروباریوں نے انگور اڈا پر تجارت کی سرگرمیاں معطل ہونے کے بعد اپنا زیادہ ترکاروبار طور خم، غلام خان اور خرلاچی بارڈرز منتقل کردیا ہے.