پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان کو مردان سیشن کورٹ سے رہائی ملنے کے بعد تھری ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
وکیل ریاض پائندہ خیل نے بتایا کہٕ علی محمد خان کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے لوکل گورنمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے الزام میں ایف ائی آر درج کی تھی اور گرفتار ہونے کے بعد علی محمد خان کو مردان جیل منتقل کیا گیا تھا۔
25 جولائی بروز منگل کو مردان کے سیشن جج انعام اللہ کے عدالت نے علی محمد خان کی درخواست ضمانت کو منظور کرتے ہوئے پانچ لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کیا۔
ضمانتی کاغذات جمع کرکے علی محمد خان کو مردان جیل سے رہائی ملنی تھی کہ اس دوران ڈپٹی کمشنر مردان کی جانب سے انہیں تین ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
وکیل کے مطابق ڈی سی مردان نے اپنے اختیارات استعمال کرکے تین ایم پی او کے تحت علی محمد خان کو مزید ایک ہفتے کے لئے جیل منتقل کر دیا ہے جبکہ اس سے قبل تین ایم او میں پشاور اور پنجاب سے علی محمد خان کو ضمانت پر رہائی مل چکی ہے۔
ریاض پائندہ ایڈووکیٹ نے مزید بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ نے علی محمد خان کے حوالے سے حکم جاری کیا تھا کہ انہیں دوبارہ کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے جبکہ ڈپٹی کمشنر مردان کے اس فیصلے کے خلاف کل بروز بدھ پشاور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انساف کے رہنما علی محمد خان کو نو مئی واقعے کے بعد مسلسل ساتویں بار رہائی کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔