خادم خان آفریدی
ضلع خیبر میں پولیس نے گزشتہ ایک سال کے دوران 4 ارب روپے مالیت کے منشیات برآمد کرتے ہوئے 500 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران منشیات بنانے والی 35 فیکڑیاں سیل کردی گئی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او)سلیم عباس کلاچی نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ضلع خیبر کے دور دراز علاقوں میں مسلسل کاروائیاں کی جس کے نتیجے میں منشیات بنانے والی 35 فیکٹریوں کو برآمد کرکے سیل کردیا۔
ضلع خیبر میں منشیات کےخلاف پولیس کی کارروائیوں کا ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئےانہوں نے بتایا ہے کہ منشیات فیکٹریوں کے علاوہ طورخم سرحدی گزرگاہ سمیت مختلف چیک پوائینٹس، ناکہ بندیوں اور منشیات کے ٹھکانوں کےخلاف کاروائیاں کی۔
رپورٹ کے مطابق یکم جنوری 2023 سے 10 مارچ 2024 تک پولیس نے 4 ارب روپے مالیت کے مختلف قسم کے منشیات پکڑی ہےجن میں ہیروین 435 کلوگرام؛ آئس 245 کلوگرام؛ افیون 315 کلوگرام اور 4 ہزار کلوگرام سے زائد چرس شامل ہے۔
خیبرپولیس کی رپورٹ کے مطابق منشیات سمگلنگ میں ملوث 500 ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا۔ جمرود بازار وزیر ڈنڈ مارکیٹ میں قائم بیسیوں ساقی خانوں کو تالے لگا دئیے۔
رپورٹ کے مطابق ایسےدرجنوں دکانوں کو بھی بند کردیاگیا جو بظاہر کریانہ یا جنرل سٹور کے طور پر استعمال ہوتاتھا جبکہ اندرونی طور پر منشیات فروشی کا دھندہ چلارہے تھے۔ گرفتار ملزمان میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
ڈی پی او سلیم عباس کلاچی کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران منشیات فروشوں سے تعلقات کے الزام میں ضلع خیبرکے 26 پولیس آفیسرز اور اہلکاروں کو ملازمتوں سے فارغ کردیا گیاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیر حراست ملزمان سے دوران تفتیش معلوم ہواہے کہ منشیات سمگلنگ میں 70 فیصد سے زائد مختلف دہشت گرد تنظیموں کے آلہ کار ملوث ہے اور آمدنی کا ایک بڑا حصہ دہشت گردی میں استعمال ہورہی ہےجس سے ملک کے امن وامان پر منفی اثرات مرتب ہورہی ہے.