خیبرپختونخوا میں‌مظاہرے جاری،3 افراد جاں بحق،درجنوں زخمی، فوج طلب

پشاور:خیبرپختونخوا میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد جاری مظاہروں میں اب تک 3 افراد جاں بحق جبکہ 12 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں.

میڈیا رپورٹس کے مطابق چکدرہ میں مظاہرے کے دوران ایک شخص کے جاں‌بحق ہونے کے بعد اب صوبائی دارلحکومت پشاور میں بھی پرتشدد مظاہروں میں 2 افراد کے جاں بحق اور درجن بھر زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاورکی انتظامیہ کے مطابق اب تک موجودہ صورتحال کے دوران 2 افراد کو مردہ اور 13 افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے جبکہ ان تمام افراد کو گولیاں لگی ہیں.

ایل آر ایچ کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق زخمیوں میں ایک دس سالہ بچہ بھی شامل ہے جن کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

محمد عاصم نے بتایا جاں بحق ہونے افراد میں ایک کی شناخت ابرار کے نام سے ہوئی ہے جن کا تعلق پشاور کے دیر کالونی سے ہے جبکہ دوسرے شخص کی شناخت تاحال ممکن نہ ہوسکی۔

محمد عاصم نے بتایا کہ زخمیوں میں بیشترکی حالت تسلی بخش ہے تاہم ان کو ٹانگوں، ہاتھوں اور ایک کو چہرے پر گولیاں لگی ہے۔

واضح رہے اس وقت پشاور کے متعدد جہگوں پر پاکستان تحریک انصاف کے مظابرہن چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج پر ہیں اور بعض جہگوں سے جلاو گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی اطلاعات بھی سامنے آئے ہیں جس میں ایک ویڈیو میں قعلہ بالا حصار کے سامنے ایدھی ایمولنس کو جلایا گیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ شب ملاکنڈ چکدرہ میں پی ٹی آئی کے مظاہرے میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 12 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھی۔

دوسری جانب چکدرہ کے بعد پشاور میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے ‘پرتشدد مظاہروں’ میں 2 افراد کے جاں بحق اور درجن بھر زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق اب تک موجودہ صورتحال کے دوران 2 افراد کو مردہ اور 13 افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے جبکہ ان تمام افراد کو گولیاں لگی ہیں تاہم اب تک آزاد ذرائع سے یہ تصدیق نہ ہوسکی کہ یہ گولیاں کہاں سے اور کس نے چلائی ہیں؟

ایل آر ایچ کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق زخمیوں میں ایک دس سالہ بچہ بھی شامل ہے جن کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

محمد عاصم نے بتایا جاں بحق ہونے افراد میں ایک کی شناخت ابرار کے نام سے ہوئی ہے جن کا تعلق پشاور کے دیر کالونی سے ہے جبکہ دوسرے شخص کی شناخت تاحال ممکن نہ ہوسکی۔

محمد عاصم نے بتایا کہ زخمیوں میں بشیتر کی حالت تسلی بخش ہے تاہم ان کو ٹانگوں، ہاتھوں اور ایک کو چہرے پر گولیاں لگی ہے۔

واضح رہے اس وقت پشاور کے متعدد جہگوں پر پاکستان تحریک انصاف کے مظابرہن چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج پر ہیں اور بعض جہگوں سے جلاو گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی اطلاعات بھی سامنے آئے ہیں جس میں ایک ویڈیو میں قعلہ بالا حصار کے سامنے ایدھی ایمولنس کو جلایا گیا ہے۔

ایدھی فاؤنڈیشن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کیا جبکہ ایدھی رضاکاروں نے اپنی مدد آپ گاڑی پر لگی آگ کو بجھایا۔ خیال رہے کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شلینگ بھی کی جارہی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ شب ملاکنڈ چکدرہ میں پی ٹی آئی کے مظاہرے میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 12 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھی۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے کشیدہ حالات کے باعث آرٹیکل 246 کے تحت فوج کو طلب کرلیا ہے ۔ نگران صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو تحریری خط لکھ دیا ہے.