جنوبی وزیرستان لوئر میں 21 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہری پریشان

نورعلی

جنوبی وزیرستان لوئر میں 21 گھنٹے طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ سے زمیندار ،تاجر اور گھریلو صارفین مشکلات کا شکار ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق تین گھنٹے بجلی سےضروریات پوری نہیں ہو رہی،زمینداروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ فصلیں اور باغات وقت پر سیراب نہ ہونے کی وجہ سے اس سال سیزن متاثر ہوسکتاہے ۔

مقامی رہائشوں کا کہناہے کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے،24گھنٹوں میں10گھنٹے بجلی دی جائے تاکہ روزمرہ سرگرمیاں اور موجودہ کاشتکاری اور شجرکاری سے زمیندار طبقہ فائدہ اٹھاسکیں .

مقامی صحافی آدم خان وزیر کا کہنا تھا کہ اس وقت لوڈ شیڈنگ ایک اہم مسئلہ ہے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے علاقے کے کاروبار، زمینداری اور روزمرہ زندگی متاثرہو رہی ہے.

زمینداری سے تعلق رکھنے والے زین اللہ وزیر نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے بعد وفاق نے ہمیں ریلیف دینے کا کہا تھا کہ قبائلی اضلاع کے عوام پر دس سال تک کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا اور قبائلی عوام کے مسائل کو حل کیا جائے گا.

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے ذریعہ قبائلی عوام کے مسائل دور ہوجائینگے مگر حکومت کے وعدے ایفاء نہ ہو سکیں .

زین اللہ وزیر نے کہاکہ ہم حکام بالا سےمطالبہ کرتے ہیں کہ علاقے میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے تاکہ زمیندار اور عام عوام کو آسانی ہوں .

دوسری جانب وانا گریڈسٹیشن انچارج ناور خان کا کہناہے کہ پانچ لاکھ آبادی کے لئے صرف 132KV گرڈ سٹیشن کافی نہیں ہے۔

گریڈ سٹیشن انچارج کیمطابق ہمارے پاس 66 میگاواٹ بجلی ہے علاقے کیلئے110 میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے.

انہوں نے مذید کہا کہ پشاور ٹیسکو شیڈول کے مطابق رننگ ٹائم تین گھنٹے رکھا ہے، بل کی عدم ادائیگی کے باعث لوڈشیڈنگ جاری رہے گی۔