ضلع باجوڑکی تحصیل ماموند میںبم دھماکے میںجاںبحق پولیس اہلکارں کی نماز جنازہ کی ادائیگی کی بعد پولیس پروٹوکو ل کے مطابق انھیں سلامی دینے پر شہداء کے ساتھیوںنے احتجاجا اس رسم کا بائیکاٹ کیا .
باجوڑ پولیس نے سابق فاٹا میں پولیس شہداء اور ان کے خاندانوں کے لیے بنیادی مالیاتی پیکیج کی کمی کا حوالہ دیا جو کہ خیبر پختونخوا کے دیگر حصوں اور باقی صوبوں میں فورس کو فراہم کیے جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میںفورس کے ایک رکن حبیب اللہ کہتے نظر آتے ہیں کہ فاٹا کے انضمام کے بعد بھی ہم پولیس شہداء کے بچوں کو دی جانے والی مراعات کے لیے ایک دروزہ کٹکھارہے ہیں کھبی دوسرا.
سلامی کی تقریب میںاعلی حکام بھی موجود تھے .
حبیب اللہ کا مذید کہنا تھا کہ پہلے ہمیں انسان سمجھا جائے، ہمیں کیوں مارا جا رہا ہے؟ ہم اپنے پولیس شہداء کی لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں.
انہوں نے مشران سے اپیل کی وہ ایسے واقعات کو روکنے کےلئے فوری طور پر جرگہ کا انعقاد کریں۔
قبل ازیں، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے باجوڑ دھماکے کی زمہ داری قبول کی تھی جس میں 5 پولیس اہلکار جاںبحق جبکہ 14 زخمی ہوئے تھے.