سوات میں طلبہ کو اسکول لے جانے والی بس پر حملے کے بعد پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز اور طلبہ نے احتجاج کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ڈرائیور جاں بحق جبکہ ایک طالب علم زخمی ہوئے ہیں جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
سوات پولیس کے سربراہ زاہد نواز نے میڈیا کو بتایا کہ آج صبح ساڑھے سات بجے کے قریب چارباغ تحصیل کے گلی باغ کے علاقے میں ایک نجی سکول کے بس پر نہ معلوم شخص نے فائرنگ کی۔انہوں نے کہاکہ مطابق پولیس کی ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ اس حملے میں دہشت گردی کا کوئی عنصرشامل نہیں ہے اور یہ ذاتی دشمنی معلوم ہوتی ہے تاہم سوات میں پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے سربراہ ثواب خان نے پولیس کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرائیور غریب آدمی تھا اور اس کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔
ثواب خان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ سکولوں اور طلباء پر کھلا حملہ ہے،عسکریت پسند یہاں کچھ عرصے سے سرگرم ہیں اور امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج دو دن تک جاری رہے گا اور اسکول بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اگست سے صؤبہ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بدامنی میں اضافہ ہوا ہے۔ صوبے کے دیگر علاقوں کی طرح سوات میں بھی حال ہی میں لوگوں نے جرگوں اور احتجاج کے ذریعے حکومت سے عوام کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔