خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان کی گاڑی پر ہونے والے ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے.
گذشتہ روز ضلع باجوڑ کے علاقہ ڈمہ ڈولہ میں ریموٹ کنٹرول بم حملے کے نتیجے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت ملک عرفان، نظر الدین، یار محمد اور سمیع الرحمٰن جاں بحق ہوگئے تھے۔
دھماکے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نامعلوم افراد کے خلاف کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں درج کرلی گئی، ایف آئی ار میں دفعہ 302 اور دہشت گردی کے دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق سابق سینیٹر ہدایت اللہ الیکشن کمپین کے لیے ڈمہ ڈولہ جارہے تھے کہ ان کی گاڑی پہلے سے نصب آئی ڈی بم کا نشانہ بنی۔
دوسری جانب دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، تمام شہدا کو اپنے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا۔
آر پی او ملاکنڈ محمد علی نے بتایا ہے کہ پولیس نے واقعہ کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق سینیٹر ہدایت اللہ کے ساتھ 10سکیورٹی اہلکار تھے جو کچھ دن قبل واپس لئےگئے تھے۔
آج سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان اور ان کے ساتھیوں پر ہونیوالے بم دھماکہ کے بعد ناوگئی بازار مکمل بند رہا۔ بازار میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے مولانا خان زیب اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔