شیراللہ شاکرمحسود
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبرپختونخواہ کا جنوبی وزیرستان کے محکمہ پبلک ہیلتھ کے خلاف تحریری شکایات پر بڑا ایکشن ،سرکل آفس اینٹی کرپشن جنوبی وزیرستان نے پبلک ہیلتھ وزیرستان کے دفتر سے پرانے سکیموں سمیت زارمیلنہ واٹر سپلائی اسکیمز اورتحصیل تیارزہ سنزلہ واٹر سپلائی سکیم کا ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ۔
سابق ایکسین ذیشان گنڈاپور ،ایس ڈی او میاں گل ،سابق سب انجینئر ،موجودہ ایس ڈی او اور وانہ کے ایس ڈی او کے خلاف مبینہ طور پر تحقیقات میں کئی بے نام سکیموں کا ریکارڈ بھی موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سال 2108سے رواں سال 2022 تک جنوبی وزیرستان محکمہ پبلک ہیلتھ کو عوام کو صاف پانی کی ترسیل کے لئے تیز رفتار عمل دارآمد پروگرام(اے آئی پی) کے علاوہ سالانہ ترقیاتی منصوبوں میں کم و بیش پچاس کروڑ سے لیکر ایک ارب روپے تک مبینہ طور پر فنڈز دیے گئے تھے۔
سال 2018/19 میں سب سے پہلے سب ڈویژن وانہ کےتحصیل تو ئی کے علاقہ زرمیلنہ میں مبینہ طور پر پندرہ سے بیس کروڑ روپے کے اسکیم منظور ہوئے ، اس وقت کے ایس ڈی او نے ان سکیموں پر کام شروع کیا جس کے خلاف سابق ڈپٹی کمشنر حمید اللہ خٹک ،خاتون ایم پی اے انیتہ محسود اور ڈسٹرکٹ ڈیڈک چیئرمین نصیر اللہ وزیر نے کمشنر ڈیرہ ڈویڑن کے دفتر میں اجلاس کے دوران شکایت کی کہ مذکورہ سکیموں میں میرٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے جس پر کمشنر ڈیرہ جاوید مروت نے کمیٹی تشکیل دی گئی ۔
کمیٹی کے سربراہ سابق سپرٹنڈنگ انجینئر مسعود الرحمان ،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر لدھا ،ایس ڈی او لدھا نے تحقیقات کرکے ایک فیصلہ جاری کیا جس پر بعد میں انکوائری ٹیم کے آپس میں اختلاف کی وجہ سے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے فیصلہ پر دستخط نہیں کئے جبکہ انکوائری سربراہ نے یہ واضح کیا کہ غیر مناسب علاقے میں غیر مناسب فنڈز سے غیر مناسب واٹر سپلائی سکیمیں کی گئی ہیں جس میں کئی سکیموں کی مالیت کم کرنے اور متبادل علاقے میں ان پیسوں سے سکیم لگانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق اس انکوائری کو ساز باز کرکے خاموش کرا دیا گیا تو ایک بار پھر سابق ایس ڈی او اور سابق ایکسین زیشان نے ملکر یعنی انکوائری کی وجہ سے متنازعہ سکیموں کے بل ادا کر دیئے ۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبرپختونخواہ کو تحریری شکایات درج کی گئی کہ زرمیلنہ اور تحصیل تیارزہ سمیت اپر وزیرستان میں سابق ایکسین ذیشان گنڈاپور نے درجنوں نان فیزیبل سکیمیں منظور کرنے اور ایڈوانس بل ادائیگی کے علاوہ کئی پرانے سکیموں کو نئے سکیموں کے نام دیکر خزانہ کو بھاری نقصان پہنچایاہے
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نیئر زمان نے مذکورہ بالا شکایات پر اوپن انکوائری کرنے کا حکم جاری کیا اوراسسٹنٹ ڈائریکٹر انٹی کرپشن ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن عبدلاحئی بابڑ اور سرکل آفیسر فرقان جاوید نے گزشتہ دنوں محکمہ پبلک ہیلتھ جنوبی وزیرستان کے دفتر سے وانہ سب ڈویژن زرمیلنہ کی سکیموں کا ریکارڈ قبضہ میں لیکر سابق دونوں افسران کے علاوہ کئی شکایات کنندہ کے بیان قلم بند کئے ہیں ۔
سرکل آفیسر اینٹی کرپشن کے انچارج نے بتایا کہ تحریری شکایات اور باقاعدہ اعلیٰ افسران سے اجازت نامے پر پبلک ہیلتھ جنوبی وزیرستان کے دونوں سابق افسران کے دورانیہ ریکارڈ وصول ہوچکاہے جسکی روشنی میں تحقیقات جاری ہیں ۔