فاٹا لویہ جرگہ کا فاٹا انضمام کے خاتمے کے لیے آئینی ترمیم کی حمایت کا اعلان

فاٹا لویہ جرگہ نے فاٹا انضمام کے خاتمے کے لیے آئینی ترمیم کی حمایت کا اعلان کردیا

جمرود کے علاقے شاہ کس میں فاٹا لویا جرگہ کے چئیرمن بسم اللہ قبائیلی کے رہائش گاہ پر فاٹا لویہ جرگہ کابینہ و سپریم کونسل کا اجلاس منقد ہواجس میں سابقہ فاٹا انضمام کے خاتمے کے لیے مجوزہ آئینی ترمیم کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا۔

جرگہ میں شامل قبائلی مشران، عمائدین،اور مختلف قبائلی اضلاع کے نمائندوں نے متفقہ طور پر اس بات پر زور دیا کہ انضمام نے قبائلی شناخت، روایات اور نظامِ زندگی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

اجلاس سے بسم اللہ قبائیلی ،رحیم منیاخیل ،ملک خان مرجان وزیر،اعظم محسود،ملک اسرار،ملک عبدلرازق افریدی،ملک محمد حسین افریدی،ملک خالد افریدی،ملک خالد اکبر آفریدی،افراسیاب آفریدی و دیگر نے کہا کہ انضمام کے بعد نہ تو قبائلی عوام کو انصاف میسر آیا اور نہ ہی بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں۔

اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ آئینی طور پر قبائلی اضلاع کو ان کا پرانا جداگانہ تشخص واپس کیا جائے تاکہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنے مسائل کا حل نکال سکیں۔

فاٹا لویہ جرگہ نے وفاقی حکومت، پارلیمنٹ، اور اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ قبائلی عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر آئینی ترمیم کے عمل کو پایۂ تکمیل تک پہنچاکر فاٹا انضمام کا خاتمہ کرکے قبائیلی علاقوں کا الگ تشخص برقرار رکھا جائے۔

اجلاس کے اختتام پر جرگے نے اعلان کیا کہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن سیاسی، قانونی اور آئینی جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور ملک کے دیگر طبقات سے بھی تعاون کی اپیل کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں