محکمہ داخلہ بلوچستان نے بلوچ یکجہتی کمیٹِی(بی وائی سی) کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری میں مزید 30دن کی توسیع کی ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو22مارچ کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق رہنما بی وائی سی کی 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری کے 30 روز مکمل ہونے پر توسیع کی گئی۔
بی وائی سی کی آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ سے 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج ہے۔
کوئٹہ کے سریاب تھانے میں درج مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی، لوگوں کو اکسانے سمیت 16 دفعات شامل ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف 2 مقدمات اس سے قبل بھی درج کیے جا چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق ماہ رنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کے مختلف رہنماؤں کے خلاف سول لائن تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بی وائی سی کی جانب سے سول ہسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے پر حملہ کرکے جعفر ایکسپریس میں مارنے والے دہشتگردوں کی لاشوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے ور اس دوران ہاکی چوک پر ایمبولینس کی ڈرائیو کر کو زد و کوب کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
اس کے علاوہ مغربی بائی پاس کو احتجاجاً بند کرنے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان ور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ بروری روڈ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری کیخلاف دائر آئینی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس اعجاز سواتی اور جسٹس محمد عامر رانا پر مشتمل بینچ نے گزشتہ جمعرات کو درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
مذکورہ آئینی درخواست میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو رہا کرنے اور 3 ایم پی او کے تحت احکامات کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے وکیل کامران مرتضیٰ نے بتایا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف دائر آئینی درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔