کرم میں فائرنگ کے دو واقعات میں 18 افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد جاں‌بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات آج (12 اکتوبر) کو ضلع کرم کے کونج علی زئی میں پیش آئے۔

ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیرملکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب نامعلوم مسلح افراد نے کنج علیزئی پہاڑ پر جانے والے تین افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

دوسرا واقعہ اس کے کچھ دیر بعد کنج علیزئی پل کے قریب پیش آیا، جب مسلح افراد نےصدہ سے غوز گڑھی جانے والے مقبل قبیلے کی گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا۔

اہلکار نے یہ بھی کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ دوسرا حملہ پہلے واقعے کا ردعمل تھا۔

مقبول قبیلے کے ایک رہنما عمران مقبل نے میڈیا کو بتایا کہ اس حملے میں قافلے کے 14 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے قافلے کی سیکیورٹی پر معمور ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ سےایک حملہ آور بھی مارا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو پارہ چنار اسپتال لے جایا گیا ہے اور کچھ کرم کے فوجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

واقعات کے بعد ضلع میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور حکومت نے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ 28 ستمبر کوضلع کرم میں قبائل کے درمیان نو روز تک جاری رہنے والی جھڑپیں انتظامیہ اور جرگے کی کوششوں کے نتیجے میں بند ہوگئی تھی ۔

ضلع کرم کے محکمہ صحت کے حکام، پولیس اور مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 20 ستمبر سے اس علاقے میں ہونے والی جھڑپوں میں 44 افراد ہلاک اور 130 سے ​​زائد زخمی ہوئے ہیں ۔