پرویز خٹک اور اسد قیصر کو سیف ہاؤس میں بٹھا لیا گیا ہے،عمران خان

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الزام لگایاہے کہ ان کی پارٹی کے دو رہنماؤں پرویز خٹک اور اسد قیصر کو سیف ہاؤس میں بٹھا لیا گیا ہے۔

زمان پارک لاہور سے ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میری بنائی گئی مذاکراتی کمیٹی کے دو ارکان پرویز خٹک اور اسد قیصر کو آج بات چیت کی دعوت دی گئی۔

عمران نے کہا کہ پرویز خٹک اور اسد قیصر جب بات چیت کے لیے وہاں گئے تو انہیں سیف ہاؤس میں بٹھا لیا گیا اور انہیں کہا گیا ہے کہ ہم آپ کو تب چھوڑیں گے جب آپ پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کریں گے۔

سابق وزیر اعظم کا مزید کہا کہ میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ساری پی ڈی ایم کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب یہ اسٹیبلشمنٹ والے پلان اے سے پلان بی پر جائیں گے آپ کو پتا بھی نہیں چلے گا،کہیں پلان بی بن گیا تو آپ اسی جگہ پھنس جائیں گے، اور یہ سب کچھ تبدیل تو ہونا ہے کیونکہ حکومت تو ناکام ہوگئی ہے۔

عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف 15 ارب روپے ہرجانے کروں گا، ان کے خلاف مقدمہ بھی چلاؤں گا۔ من گھڑت کرپشن سکینڈل میں ان کی گرفتاری ان کی بین الاقوامی ساکھ کو داغدار کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا اس طرح کے اقدامات سے شوکت خانم میموریل ہسپتال اور نمل یونیورسٹی کے لیے فنڈ ریزنگ کی کوششوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں کی غیر قانونی حراست کے خلاف آواز بلند کریں۔