جنوبی وزیرستان اپر،لینڈ مائنز میں‌جاں بحق بچے کی لاش سمیت دھرنا ،منظور پشتین کی شرکت

جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سراروغہ میں مقامی افراد نے لینڈ مائن دھماکے میں جاں‌بحق ہونے والے بچے کے لواحقین کو انصاف دلانے اور علاقے کو لینڈ مائنز سے صاف کرنے کےلئے دھرنا دیدیا ۔

17 اپریل کو جنتہ میں‌لینڈ مائن دھماکے میں جاں‌بحق ہونے والے بچے شیر علی کی نماز منگل کے روز سراروغہ گراؤنڈ میں ادا کردی گئی جس کے بعد شرکاء نے لاش کو سراروغہ بریگیڈ کے سامنے رکھ کر دھرنا دیدیا ۔

دھرنے میں پشتون تحٍفظ مومنٹ کے سربراہ منظور احمد پشتین کے علاوہ سماجی کارکن عالمزیب محسود،میئر سروکئی شاہ فیصل غازی ،رحمت شاہ، شیرزادہ، مصطفی چامتو ، اسحاق شمیرائی اور سمیت مقامی مشران اور نوجوانوں نے شرکت کی .

دھرنا کے شرکاء نے بتایا کہ جب تک سیکیورٹی فورسز علاقے میں بارودی سرنگوں کی صفائی کے خلاف آپریشن نہیں کرتی ، شہید ہونے والے 13 سالہ بچے کے لواحقین کو خصوصی پیکج نہیں دیا جاتا تو اگلے 24 گھنٹوں بعد لاش کو بریگیڈ کی مین گیٹ کیساتھ دفنایا جائے گا ۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے منظور احمد پشتین ، عالمزیب محسود ،رحمت شاہ محسود، نے کہا کہ کہ اپریشن راہ نجات کے بعدلینڈمائنز کےسینکڑوں واقعات ہوچکے ہیں جس سے کئی افراد معذور اور درجنوں شہید ہوئے ہیں لیکن حکومت پھر بھی خاموش تماشہ دیکھ رہی ہے اور کچھ نہیں کررہی ۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان اپر اشفاق احمد نے میڈیا کوبتایا کہ سراروغہ میں ہونے والا دھماکہ افسوسناک ہے اور وہ اس غم کی گھڑی میں غمزدہ خاندان کیساتھ شریک ہیں ۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے ملنے والے پیکج پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جو بہت جلد غمزدہ خاندان کے حوالے کیا جائے گا جبکہ بارودی سرنگوں کی صفائی کے حوالے سے فورسز وقتا فوقتا کاروائیاں کرتی رہتی ہیں ۔

بعد ازاں دھرنا منتظمین‌اور انتظامیہ کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد دھرناختم کیاگیا، دھرنے کے مطالبات تسلیم کئے گئے جس میں لینڈ مائن دھماکے میں شہید ہونے والے تیرہ سالہ بچے شیر علی کے لواحقین کو فورسز کی جانب سے 7 لاکھ روپے جبکہ PDMA کی جانب سے بھی پانچ لاکھ امدادی رقم دی جائیگی جبکہ دھرنے میں‌شامل افراد کے خلاف ایف آئی آر نہیں کاٹی جائیگی اور علاقے سے لینڈ مائنز کی صفائی کا عمل جاری کیا جائیگا.

واضح رہے کہ 17اپریل کو جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سراروغہ میں‌لینڈمائن کے دھماکے میں‌11 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا تھا جس کو انصاف دلانے کے لئے مقامی افراد کی جانب سے 18 اپریل کو سراروغہ میں دھرنا دیا گیا.