وفاقی حکومت نےمالی سال 25-2024 کے بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 70 ارب روپے رکھے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آج نئے مالی سال 25-2024 کا 18ہزار ارب سے زائد حجم کا بجٹ پیش کردیا ۔
بجٹ میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافے کے ساتھ ساتھ ملک میں ملازمین کی کم از کم تنخواہ 36ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور ملک کے دفاعی اخراجات کے لیے 21 سو 22 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق نئی مالی سال کے بجٹ میں ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) کے ترقیاتی بجٹ کےلیے 70 ارب روپے اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کےلیے 74 ارب 50 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ضم اضلاع کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 11 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کرتے ہوئے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا ۔
وزیراعظم سیکرٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی بجٹ اور پی ایس ڈی پی سے متعلق اقدامات اور اصلاحات پراتفاق رائے پیدا کرے گی، اس کے علاوہ ضم اضلاع کے لیے وزیراعظم خصوصی پروگرام پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ، وزیرقانون آفتاب عالم ،چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
علاوہ ازیں وزیر برائے کشمیر امور امیر مقام، مرتضٰی جاوید عباسی ، ایم این اے محمد یوسف زمان، سابق ایم پی اے اختیار ولی بھی کمیٹی کے رکن ہونگے۔